Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدقہ و خیرات ذہنی آسودگی سے ہمکنار کرتا ہے ‎

صدقہ بلاؤں کو ٹالتا ہے . اللہ کی راہ میں خرچ کرنے سے پریشانیاں دور ہوتی ہیں اور ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے  اور  اب یہ بات طبی تحقیق سے بھی ثابت ہو گئی ہے کہ جو لوگ دوسروں کی مدد اور خیرات کرتے ہیں وہ دیگر افراد  کے مقابلے میں زیادہ خوش رہتے ہیں۔ماہرینِ نفسیات کے مطابق معمولی خیرات بھی  خوشی کے احساس کا باعث بنتی ہے۔ کسی کی مدد کر کے جو سکون اور سرشاری حاصل ہوتی ہے وہ لفظوں میں بیان نہیں کی جا سکتی .
 یونیورسٹی آف زیورخ کے شعبہ معاشیات کے ماہرین فلپ ٹوبلر اور ارنسٹ فہر کی ایک سروے رپورٹ کے مطابق   دوسروں  کی بہبود کا خیال رکھنے والے لوگ صرف اپنے متعلق سوچنے والے افراد کے مقابلے میں زیادہ خوش اور مطمئن رہتے ہیں۔یہ خوشی انہیں ذہنی آسودگی سے ہمکنار کرتی ہے .  اکنامسٹ اس احساس کو گرم جوشی کی روشنی  قرار دیتے  ہیں۔  ماہرین نے  دوسروں کی بہبود پر خرچ کر کے  خوشی کے احساس پیدا کرنے والے دماغی حصوں کا جائزہ بھی لیا ۔ تحقیق سے ثابت ہوا  کہ کسی کی تھوڑی سی مدد کرنے سے بھی خوشی اور مسرت ملتی ہے اور ضروری نہیں کہ اپنی ضرورت کو قربان کرکے کسی کی مدد کی جائے۔ یہ بھی  دیکھا گیا  کہ کنجوس اور خیرات نہ کرنے والے قدرے ناخوش  اور غیر مطمئین رہتے ہیں۔ تجربے میں پچاس شرکا کو شامل کیا گیا جنہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اگلے ہفتوں میں کچھ رقم خیرات کریں گے۔ان میں سے جن افراد نے دوسروں پر رقم خرچ کی تھی ان کے دماغ کے تین حصوں میں سرگرمی دیکھی گئی جن میں سے ایک سماجی رویہ، دوسرا خوشی کا مقام اور تیسرا فیصلے کے وقت غلط یا درست کا اندازہ لگانے والا حصہ تھا۔ اس طرح معمولی خیرات کرنے والے افراد کے دماغی میں بھی خوشی کے مقامات پر سرگرمی دیکھی گئی۔
 
 

شیئر: