Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سویڈن: فصیل شہر سے 1500سال قبل کے ہولناک آثار برآمد

اسٹاکہوم ......    1500 سال قبل  سفاک بربر فوجیوں نے یہاں قتل عام کردیا تھا۔ سویڈن کے جنوب مشرقی جزیرے پر 5ویں صدی عیسوی میں بہت بڑا اور ہولناک قتل عام دیکھنے میں آیا تھا۔ بربر وحشیوں نے بہت سارے لوگوں کو جن میں عورتیں  اور بچے بھی شامل تھے قتل کرنے کیلئے گلنے سڑنے کیلئے چھوڑ دیا تھا۔ انتہا یہ ہے کہ اب جو باقیات برآمد ہوئی ہیں ان میں نوزائیدگان کی لاشیں بھی ہیں۔ اب تک حتمی طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ حملہ آور کون تھے مگر  جس سفاکانہ انداز سے قتل عام ہوا تھا اس کی وجہ سے لوگ اس قتل عام کیلئے بربروں کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔ یہ اس زمانے کی بات ہے جب سلطنت روما زوال پذیر تھی۔  ماہرین آثار قدیمہ نے  ان چیزوں کو  چاروں طرف فصیل سے گھرے ہوئے اس شہر کے اندر سے نکالا ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ جس زمانے میں یہاں قتل و غارتگری کا کھیل کھیلا گیا اس وقت یہ شہر کافی خوشحال تھا۔ مرنے والے لوگوں کے جسم پر اب تک انکے  زیورات، قیمتی ملبوسات وغیرہ موجود ہیں اورانکی جیبوں اور  ہاتھوں میں طلائی سکے بھی ملے ہیں۔ اب تک حملہ آوروں کے ساتھ حملے کی وجہ  بھی معلوم نہیں ہوسکی ہے تاہم اس زمانے میں ہن قبائل بھی اپنی بربریت اور وحشت کا بازار گرم کئے ہوئے تھے۔ مرنے والے افراد کے بارے میں خیال ہے کہ وہ حکمراں طبقے سے تعلق رکھتے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ نسلی اعتبار سے یہ حکمراں اور رئوسا خود رومن نہیں تھے کہیں سے آکر یہاں بس گئے تھے اور رومن سلطنت انہیں کبھی بھی اپنے دائرہ اقتدار میں نہیں لے سکی۔
مزید پڑھیں:- - - -نامعلوم دنیا کے مکین خود اپنے علاقے میں قید ہوجائیں گے

شیئر: