عمران اور الطاف ایک دوسرے کا عکس ہیں،بلاول
کراچی.... پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے کراچی کو لندن والے سے آزاد کرایا اب مستقل قومی مصیبت کے ہردھڑے سے آزاد کرائے گی۔کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیپلزپارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ یہ وہی علاقہ ہے جہاں پہلے گولی بعد میں بات کا نعرہ لگا کر نفرت ،خوف اور دہشت کو فروغ دیا گیا لیکن آج اس علاقے میں کھڑے ہوکر جئے بھٹو کا نعرہ لگا کر خطاب کرنے پر خوشی ہے۔اہل کراچی کو سلام پیش کرتا ہوں۔ یہاں پیدا ہوا اور ابتدائی تعلیم حاصل کی۔کراچی کو اس کی عظمت واپس دلاونگا ۔ روشنیاں بحال کرونگا۔یہاں صنعتیں بحال کرونگا۔روزگار دونگا ۔ کیا آپ میرا ساتھ دوگے۔ کیا آپ میری طاقت بنوگے۔ کیا آپ مجھے ووٹ دوگے۔آو میری طاقت بنو۔ میرا بازو بنو۔ میرا ساتھ دو ۔اگر آپ میرے ساتھ ہو تو اس شہر کی قسمت بدل دونگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کراچی ترقی کرتا ہے توپاکستان ترقی کرتا ہے ۔ا س ترقی کے لئے مجھے آپ کا ساتھ چاہیے۔ مجھے آپ کی طاقت چاہئے۔ آپ کا ووٹ چاہیے۔ نوجوانو آواور قیادت کرو۔ کراچی کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرو۔ کراچی کی ترقی سے سب سے زیادہ خوشی مجھے ہوگی۔انہوں نے کہا کہ وہ خوف پھیلاتے ہیں ہم خوشحالی لاتے ہیں۔ وہ جان لیتے ہیں اور ہم جان دیتے ہیں۔ وہ قبضے کرتے ہیں ہم خدمت کرتے ہیں۔ بوری بند لاشیں اور نامعلوم افراد کراچی کی پہچان بن گئے۔ نوجوانوں کے ہاتھ سے کتابیں چھین کر ہتھیار تھما دئیے گئے۔ تعلیم جس شہر کی پہچان تھی وہاں نوجوان پرچے دینے کے بجائے بھتے کی پرچیاں باٹنے لگے۔اس شہر میں یہ حکم دیا گیا کہ ٹی وی بیچو ہتھیار خریدو۔انہوں نے کہا کہ پچھلے 40 سالوں سے آپ کے پاس آتے رہے۔ ہر الیکشن میں آپ کے پاس آئے۔ ذوالفقار علی بھٹو آپ کے پاس آئے۔ بے نظیر بھٹو بھی آپ کے پاس آئیں مگر آپ نے ہمیشہ دوسروں کوفوقیت دی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور الطاف حسین ایک دوسرے کا عکس ہیں ۔ایک ہڑتال کرتا ہے تو دوسرا دھرنا دیتا ہے۔پہلے کراچی کو لندن سے بیٹھ کر چلایا جاتا تھا ۔ اب بنی گالا سے چلانے کے خواب دیکھے جارہے ہیں۔عمران خان وہ شخص ہے جس نے کراچی والوں کو زندہ لاشیں کہا تھا ۔ اب اسی شہر سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو ووٹ کی عزت کے نام پر عزت نہیں مل سکتی۔ اگر آپ مزدوروں، خواتین ،اقلیتوں ، آئین وقانون ،پارلیمان اور عوام کی عزت کرتے تو آپ کو عزت ملتی۔