لندن ..... ترقی پذیر ممالک اکثر سائنسی تحقیقی کاموں میں ایک دوسرے سے معاونت کرتے ہیں اور کسی بھی سوال یا مسئلے کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اسکے بارے میں رپورٹ جاری کرکے دنیا بھر کو باخبر کردیتے ہیں۔ اسی قسم کے ایک منصوبے پر امریکہ اور برطانیہ نے مشترکہ طور پر کام شروع کیا ہے۔ اس مشن کا مقصد”دنیا کے خطرناک ترین گلیشیئر“ میں امکانی تغیرات کا جائزہ لینا ہے۔ سردست یہ گلیشیئر جو آرکیٹک کے علاقے میں واقع ہے۔ تیزی سے پگھل رہا ہے اور اگر یہ رفتار رہی تو آئندہ عشروں میں یہ پورا گلیشیئر ختم ہوجائیگا۔ جس کی وجہ سے سمندر میں پانی کی سطح کم از کم 10فٹ بلند ہوجائیگی دو کروڑ پونڈ والے اس منصوبے کے تحت جو کام ہوگا اسے دنیا بھر کے 100سے زیادہ سائنٹسٹ استفادہ کرسکیں گے۔ تحقیقی مشن پر کئی سمندری جہاز بھیجے جارہے ہیں اور یہ کام سال رواں کے آخر تک مکمل ہوجائیگا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ گلیشیئر” تھویٹس“ کہا جاتا ہے۔ اب تک عالمی سمندروں میں پانی کی سطح میں کم از کم 4فیصد اضافے کا سبب سمجھا جاتا رہا ہے۔