Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پارلیمانی کمیٹی بنانے کے معاملے پر اپوزیشن تقسیم

اسلام آباد...سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف نیب کے نوٹس کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے پر اپوزیشن تقسیم ہوگئی ۔پیپلزپارٹی نے اپنی قیادت سے مشاورت کےلئے ایک د ن مہلت کی مانگ لی ۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وزیراعظم شاہد خاقان نے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز دی ۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے کہا کہ نواز شریف پر نیب کے الزامات پر وزیراعظم شاہد خاقان کے خدشات درست ہیں۔ سابق وزیراعظم پر اتنی بڑی رقم باہر بھیجنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ کمیٹی کے قیام کے حوالے سے پارٹی سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔ایم کیوایم کے رہنما شیخ صلاح الدین نے کہا کہ ہم پہلے بھی کہتے رہے معاملات پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہئیں۔نیب کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تجویز اچھی ہے۔کمیٹی کے قیام پر ہم مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔تحریک انصاف کے اسد عمر نے کہا کہ نیب کی رپورٹ ٹھیک ہے یا غلط۔ اس حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے تاہم یہ ورلڈ بنک کی رپورٹ ہے جس دن یہ رپورٹ سامنے آئی تھی اسی دن وزارت خزانہ کو یہ معاملہ اٹھانا چاہیے تھا ۔یہ کمیٹی نہیں بننی چاہیے۔جماعت اسلامی کی رکن عائشہ سید نے کہا کہ اداروں میں سیاسی مداخلت سے شفافیت نہیں آئے گی۔ سیاسی دباو سے اداروں میں انصاف کا قتل ہوگا۔ اسپیکرنے وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کریں اور فیصلے سے جمعرات تک آگاہ کریں۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ نیب کے نوٹس کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا مقصد کسی ادارے کی اتھارٹی یا اختیارات کو چیلنج کرنا نہیں۔حقائق قوم کے سامنے لانا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں:چیئرمین نیب کو ایوان میں طلب کیا جائے ،شاہد خاقان

شیئر: