سن گلاسز صرف فیشن نہیں آنکھوں کی حفاظت بھی ہیں
لندن .... دنیا میں آنکھوں کی حفاظت ہر دور میں اولیں ترجیح رہی ہے اور لوگ طرح طرح سے اپنی بینائی کی دیکھ بھال کے انتظامات کرتے رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ دھوپ اور اسکی کرنیں آنکھوں کو سب سے زیادہ متاثر کرتی ہیں اور اسی لئے سن گلاسز اور دھوپ کے چشمے ایجاد کئے گئے جس کا استعمال بڑی تیزی سے عام ہوتا گیا تاہم اسے زیادہ تر نمائش اور فیشن کا ایک انداز سمجھا جاتا رہا مگر ماہرین کا کہناہے کہ دھوپ کے چشمے صرف فیشن نہیں بلکہ ان سے آنکھوں کی حفاظت بھی ہوتی ہے۔ دنیا میں کئی ایسے ممالک ہیں جہاں دھوپ اتنی تیز ہوتی ہے کہ آنکھیں خیرہ ہوجاتی ہیں اور اس کیفیت میں کوئی آنکھ کھولنے کی کوشش کرے تو گردو غبار سمیت بہت ساری چیزیں آنکھوں میں گھس کر تکلیف کا باعث بنتی ہیں۔ چشموں کا استعمال اس مرحلے میں ایک حفاظتی کردارادا کرتا ہے۔ دھوپ کی وجہ سے سب سے پہلے آنکھوں کے پپوٹے متاثر ہوتے ہیں۔ جو رفتہ رفتہ بینائی پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ بالائے بنفشی شعاعیں روکنے کے لئے بھی دھوپ کے چشمے کارگر ثابت ہوئے ہیں اور وقت کے ساتھ اس سے محفوظ تر چشمے بھی بازا ر میں آنے لگے ہیں۔