چوہدری نثار ن لیگ نہیں چھوڑیں گے،شاہد خاقان
اسلام آباد ...وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ باوفورم میں چینی حکام کے ساتھ حا فظ سعید کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی ۔ ہندوستانی اخبار کی رپورٹ بے بنیاد ہے ۔ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان فاٹ اصلاحات بل کی منظوری کے موقع پر قومی اسمبلی میں نہیں آئے لیکن وہ کئی معاملات میں ہمارے ساتھ ہیں ۔شاید الیکشن قریب ہیں اس لئے وہ نہیں آئے ۔چو ہدری نثار مسلم لیگ (ن)کو چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔ وہ اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں۔میں ان کی رائے سے اتفاق نہیں کرتا لیکن یہ ان کے اظہا ر رائے کا حق ہے جس کا میں دفاع کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف ایک ذمہ دار آدمی ہیںاور ملک کے وزیر اعظم رہے ہیں۔ ان کی پہلے بھی رائے یہ تھی اور آج بھی یہی ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ نواز شریف نے انٹرویو میں ایسی کوئی بات نہیں کی۔ انہوں نے جو کہا درست کہا لیکن جو تاثر لیا گیا وہ درست نہیں بلکہ مس رپورٹنگ ہوئی ہے۔ نگران وزیر اعظم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ پیرتک کوئی فیصلہ ہوجائے۔ نہیں تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھیج دیا جائے گا۔ نگران وزیر اعظم اور نگران وزارتوں کیلئے کئی لوگوں نے رابطے کئے ہیں لیکن انہیں بتایا ہے کہ نگران وزیر ہم نہیں لگا سکتے بلکہ یہ کام نگران وزیر اعظم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار نے پرویز مشرف کو باہر نہیں بھیجا بلکہ عدالت نے بھیجا تھا۔ اصغر خان کیس کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کیس کابینہ میں رکھیں گے کابینہ جو بھی فیصلہ کرے گی وہ رائے ہم سپریم کورٹ کو بھیج دیں گے۔ اصغر خان کیس اتنا پرانا کیس ہے کہ اس پر کس بنیاد پر فیصلہ ہوگا ؟اس بات کو 30سال کا عرصہ گزر گیا۔ اب مدعی زندہ ہے اور نہ گواہ، اب اس کا مقصد کیاہے۔ یہ ایک بحث ہے۔اس کیس کو عدالتوں میں گھسیٹنے سے خرابیاں ہی پیدا ہونگی۔انہوں نے کہا کہ اب لیاقت علی خان قتل کیس ، سقوط ڈھاکا اور کارگل میں کیا عدالتی کارروائی ہوگی؟ اس لئے ضروری ہے کہ حقائق عوام کے سامنے رکھے جا ئیں۔ اس ملک میں کیا کچھ نہیں ہو؟بہتر ہے کہ ایک مقام کاتعین کر لیا جائے جہاں سب آکر اپنے گناہوں کا اعتراف کریں، اس سے مثبت اثر پڑے گا۔