Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک نیا عزم

زبیر پٹیل ۔ جدہ
       پاکستان میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کیلئے 25جولائی کی صدر ممنون حسین نے منظوری دیدی۔ اس وقت مقابلے میں تینوں بڑی پارٹیاں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی آمنے سامنے ہیں ۔ دیکھنا یہ ہے کہ اس مرتبہ کس پارٹی کو حکومت میں آنے کی عوام اجازت دیتے ہیں۔ اس بار پارٹی لیڈران اپنی تقاریر میں اور میڈیا پر ایک کمپیئن چلا رہے ہیں کہ ووٹ کو عزت دو، پاکستان میں ووٹ تو کیا ووٹر کو پارٹیاں عزت نہیں دیتیں۔ صرف انتخابات والے دن ووٹر کو عزت کے ساتھ بس میں ٹھونس کر لیجایا جاتا ہے۔ واپس ووٹر خود چل کر آتا ہے۔
       پی ٹی آئی نے اپنا 100روزہ پروگرام بیحد اچھا دیا ہے جس پر کچھ پارٹیوں کو اعتراض ہے کہ یہ ہمارے پروگرام کا کچھ حصہ ہے۔ اگر پی ٹی آئی نے کچھ حصہ لیا ہے تو اسکا مطلب یہ ہوا کہ جس پارٹی نے الزام لگایا ہے اس نے اپنے پروگرام پر 5سال میں اب تک عمل نہیں کیا۔ بہرحال پی ٹی آئی انتخابات میں کامیابی حاصل کرتی ہے تو اس پر عمل درآمد بھی اتنا ہی ضروری ہے ورنہ اسے یاد رکھنا چاہئے کہ جیسا ماضی میں اس نے دھرنا دیا تھا اسکے خلاف بھی یہی اپوزیشن پارٹیاں دھرنا دے سکتی ہیں ۔ اسلئے نہایت ہوش و عقلمندی کے ساتھ اس وقت تینوں پارٹیوں کو کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام ان انتخابات میں اپنے حقیقی نمائندوں کا انتخاب کریں جووطن عزیز کو قائد کا حقیقی پاکستان بنائیں گے اور اس کی حقیقی تصویر بنانے کی جانب قدم بڑھائیںگے جسکا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا۔ وہی پاکستان جس کےلئے ہمارے بزرگوں نے اپنا خون بہایا اور آزادی دلائی۔امید ہے کہ اس سال 14اگست کو قومی جھنڈا ایک نئے عزم کے ساتھ لہرائےگا جس میں انتخابات کے نتیجے میں وجود میں آنے والی حکومت سب سے پہلے پاکستان کے تحت کام کریگی۔ ان شااللہ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

                  

شیئر:

متعلقہ خبریں