نااہل لوگوں نے کراچی کا بیڑہ غرق کردیا‘ عدالت عالیہ سندھ
کراچی- - - -عدالت عالیہ سندھ نے ایک مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کو منی پاکستان کا نام دے کر اس کے ساتھ بدترین سلوک کیا جا رہا ہے، یہاں لوگ ایک دوسرے کے گلے کاٹنے کو تیار ہیں۔ صوبے کو 7 ریاستوں میں تقسیم کرنے کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ شہر کراچی کی آبادی 2 کروڑ سے متجاوز ہو چکی ہے، لہٰذا صوبے کو 7 ریاستوں میں تقسیم کردیا جائے۔ مقدمے کی سماعت جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل سنگل بینچ نے کی۔درخواست پر عدالت عالیہ نے سندھ حکومت، چیف سیکرٹری، کمشنر کراچی اور دیگر فریقین سے 5 جولائی تک تفصیلی جواب طلب کرلیا ہے کہ کراچی کو انتظامی طور پر کس طرح الگ کیا جا سکتا ہے؟ اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ صوبے کی تقسیم یا نئے اضلاع بنانے سے متعلق طریقہ کار اور قانون بھی بتایا جائے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق جسٹس عقیل عباسی نے سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں کہا کہ شہر میں پانی و بجلی کا حال سب کے سامنے عیاں ہے۔ ڈھائی کروڑ آبادی تو ملک کی ہوتی ہے، ہم نے شہر بنایا ہوا ہے۔ یورپ سمیت دنیا میں 50 لاکھ سے زیادہ آبادی کا شہر نہیں ہوتا، ہمارے ہاں بڑے عہدوں پر بیٹھے لوگوں میں کچھ کرنے کی ہمت ہوتی تو کراچی کا بیڑہ غرق نہیں ہوتا۔