Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نگراں حکومت میں قومی سلامتی کمیٹی کا پہلا اجلاس

 اسلام آباد...قومی سلامتی کمیٹی نے مشترکہ اہداف اور مقاصد کے حصول کےلئے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس اور دیگر عالمی اداروں کےساتھ پاکستان کے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کی زیر صدارت جمعہ کو وزیراعظم ہاوس میں ہوا۔ وزیر خارجہ و وزیر دفاع و خارجہ عبداﷲ حسین ہارون، وزیر خزانہ شمشاد اختر، وزیر داخلہ محمد اعظم خان، وزیر قانون، اطلاعات سید علی ظفر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف ا سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، چیف آف آرمی ا سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی، پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور سینئر سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ملک میں سلامتی کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خزانہ شمشاد اختر نے اجلاس کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے پیرس میں آئندہ اجلاس اور ایف اے ٹی ایف کے تقاضوں کو پورا کرنے کےلئے ملک کی طرف سے اٹھائے جانےوالے اب تک کے انتظامی اور قانونی اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں ایف اے ٹی ایف سیکریٹریٹ کو پیش رفت سے آگاہ کیا جائے۔ کمیٹی نے مشترکہ اہداف اور مقاصد کے حصول کے لئے ایف اے ٹی ایف اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ پاکستان کے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے امریکی نائب صدر مائیک پینس کے ساتھ 7 جون کو ہونے والی اپنی ٹیلیفونک گفتگو کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ 

شیئر: