Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدقہ فطر مقررہ غلہ جات اور نقدی ہر دو صورت میں ادا کیا جاسکتا ہے،علامہ عبداللہ المطلق

ریاض.... سعودی سربرآوردہ علماءبورڈ کے رکن اور مشیر ایوان شاہی علامہ عبداللہ المطلق نے واضح کیا ہے کہ صدقہ فطر نقدی کی صورت میں بھی ادا کیا جاسکتا ہے۔ اسلامیات کے ایک اور ماہر ڈاکٹرمحمد الشایع نے اسکی تائید و حمایت کرتے ہوئے کہا کہ صدقہ فطر جس طرح اجناس کی صورت میں ادا کیا جاتا ہے ویسے ہی نقدی کی شکل میں بھی دیا جاسکتا ہے۔ البتہ ہر دو صورت میں ضرورت مند کا پتہ لگانا اشد ضروری ہے۔ علامہ المطلق نے اپنے فتوے کاجواز بیان کرتے ہوئے کہاکہ صدقہ فطر کی حکمت روز ہ دار کو لغویات، فضولیات کی آلودگیوں سے پاک کرنا اور مسکینوں کو آسودہ کرنا ہے۔ ایک حدیث میں ارشاد رسالت ہے کہ عید کے دن مساکین کو روزی کے لئے چکر لگانے سے بے نیاز کردیا جائے۔ علامہ المطلق نے سعودی چینل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قدیم زمانے میں لوگ غربت اور فاقے کی زندگی گزارتے تھے۔ انکے لئے کھانا بیحد اہم ہوتا تھا۔ اب صورتحال ایسی نہیں ہے۔ صدقہ فطر کی حکمت غریبوں کو بے نیاز کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ صدقے کے ذریعے لوگوں کے اندرون کو پاک و صاف کرتا ہے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ علماءکے درمیان صدقہ فطر نقدی کی صورت میں ادا کرنے پر اختلاف پایا جاتا ہے تاہم امام ابو حنیفہ ، عمر بن عبدالعزیز اور امام بخاری رحمتہ اللہ علہیم صدقہ فطر کو نقدی کی شکل میں ادا کرنے کو جائز قرار دیئے ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں شیخ¿ الاسلام علامہ ابن تیمیہ رحمتہ اللہ علیہ بھی صدقہ فطر ، نقد کی صورت میں ایسی حالت میں جائز قرار دیتے ہیں جبکہ یہ غریبوں کیلئے زیادہ مفید ہو۔ علامہ المطلق نے توجہ دلائی کہ بعض مسلم ممالک مثال کے طور پر مصر ، سوڈان اور خلیجی ممالک اسلامی شریعت کے مقاصد کیلئے صدقہ فطر نقدی کی صورت میں ادا کرنے کا فتوی دیئے ہوئے ہیں۔ شقراءیونیورسٹی کے تدریسی عملے سے منسلک محمد الشایع کا کہناہے کہ حرمین شریفین کی زمین میں عام رواج یہ ہے کہ صدقہ فطر چاول کی شکل میں ادا کیا جاتا ہے۔ بعض علماء نقدی کی شکل میں بھی صدقہ فطر نکالنے کو جائز مانتے ہیں تاکہ غریب بھائی عید کے موقع پر کپڑے اور ضروری اشیاءخرید سکیں۔
 

شیئر: