الحدیدہ شہر، بندرگاہ اور ہوائی اڈے کو آزاد کرانے کیلئے گھمسان کے معرکے جاری
ریاض..... الحدیدہ شہر ، بندرگاہ اور ہوائی اڈے کو آزاد کرانے کیلئے یمن کی سرکاری افواج حریت پسند رضاکار ، عرب اتحاد کے تعاون و اشتراک سے ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف گھمسان کے معرکے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حوثی باغی یمنی افوا ج، حریت پسند رضاکاروں سے جم کر لڑ رہے ہیں۔ وہ الحدیدہ کے خلاف فوجی آپریشن کو موت و حیات کا مسئلہ قرار دیئے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب عرب اتحاد نے واضح کیا ہے کہ یمن کی حکومت اور عرب اتحادی کئی برس سے اقوام متحدہ سے مسلسل مطالبہ کررہے تھے کہ وہ الحدیدہ بندرگاہ کو اپنی نگرانی میں لے لے۔ مطالبے کا محرک یہ تھا کہ ایسا کرنے سے ایک طرف تو الحدیدہ کے عوام اور یمن کے دیگر علاقوں کے شہریوں کو امدادی سامان رواں دواں شکل میں محفوظ طریقے سے مسلسل پہنچایا جاسکے گا۔ دوسری جانب امدادی سامان کو ہڑپنے اور اسے حربی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کیلئے حوثیوں کی کوشش ناکام ہونگی۔ تیسری جانب الحدیدہ بندرگاہ عالمی نگرانی میں ہونے کے باعث سمندرکے راستے باغیو ںکو ملنے والی ایران کی عسکری رسد بند ہوجائیگی۔ اقوام متحدہ یمنی حکومت اور عرب اتحادیوں کے اس مطالبے پر عمل درآمد کے حوالے سے آنا کانی کرتے رہے تھے۔ آخر کار عرب اتحاد نے یمنی حکومت کی پے درپے درخواسوں پر الحدیدہ کو آزاد کرانے کا پروگرام بنالیا۔ یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کیلئے قائم عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے واضح کیا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے الحدیدہ بندرگاہ سرکاری افواج کے حوالے کرنے سے انکار کرنے پر الحدیدہ کو آزاد کرانے کا فوجی آپریشن شروع کیا گیا۔ یمن کی سرکاری افواج الحدیدہ میں آگے بڑھ گئی ہیں۔ حوثیوں نے الحدیدہ کے اطراف بارودی سرنگیں بچھا رکھی ہیں۔ انہیں صاف کیا جارہا ہے۔ ایران کے حمایت یافتہ حوثی الحدیدہ کے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی اجازت نہیں دے رہے ۔دریںاثناءیمنی افواج نے الحدیدہ کے اطراف فوجی آپریشن کا دائرہ پھیلا دیا۔ ایئرپورٹ سے صرف 2کلو میٹر کی دوری تک افواج پہنچ گئیں۔ یمنی افواج کو مزید کمک بھیج دی گئی۔ اسی دوران عرب اتحاد کے لڑاکا طیارے الحدیدہ ایئرپورٹ کے اطراف ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے ٹھکانوں پر زبردست بمباری کررہے ہیں۔