غیر عربی میں دعا کرسکتے ہیں؟
ریاض۔۔۔۔سعودی عرب کے معروف عالم اور ادارہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السند نے ایک کویتی خاتون کے سوال پر واضح کیا کہ نماز میں دعا عربی زبان ہی میں مقرر ہے۔جو شخص عربی اچھی طرح سے جانتا ہو اور اس پر اسے عبور حاصل ہواُسے نماز میں دعا عربی ہی میں کرنی چاہئے البتہ اگر کوئی شخص عربی زبان سے واقف نہ ہو تو اس کے حوالے سے علماء کے یہاں 3آراء ملتی ہیں۔ بعض فقہاء کہتے ہیں کہ غیر عربی میں نماز کے دوران دعا نہیں کی جاسکتی، یہ احناف کا مسلک ہے۔بعض فقہاء کہتے ہیں کہ اگر کوئی شخص عربی میں دعا کرنے کا اہل نہ ہوتو وہ غیر عربی میں دعا کرسکتا ہے۔السند کہتے ہیں کہ میرے نزدیک یہی صحیح ہے۔ اصل تو یہی ہے کہ عربی میں ہو البتہ اگر کوئی شخص عربی پر قادر نہیں تو وہ غیر عربی میں دعا کا مجاز ہوگا۔