Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکھر کے سول اسپتال کی حالت زار پر چیف جسٹس برھم

سکھر... سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے سول اسپتال سکھر کا دورہ کیا۔ چیف جسٹس نے اسپتال میں وینٹی لیٹر نہ ہونے پر تعجب کا اظہار اور کہا کہ مریضوں کو ایمرجنسی میں کس طرح ٹریٹ کیا جاتا ہے۔چیف جسٹس ے سندھ ہائی کورٹ کے ججوں اور افسران کے ہمراہ سکھر کے سول اسپتال کا دورہ کیا اسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور مریضوں کی عیادت کی ان سے اسپتال میں ملنے والی سہو لتوںکے بارے میں استفسار کیا۔ چیف جسٹس نے اسپتال انتظامیہ سے سوال کیا کہ اسپتال میں کتنے وینٹی لیٹر ہیں انہیںبتایا گیا کہ اسپتال میں ایک بھی وینٹی لیٹر نہیں جس پر چیف جسٹس نے تعجب کا اظہار کیا اور پوچھا کہ پھر ایمر جنسی میں کیا کیا جاتا ہے۔ دورے کے دوران ایک مریض نے چیف جسٹس کو بتایا کہ اس کا تعلق شکارپور ضلع کے علاقے خانپور سے ہے مگر اس کا خانپور میں علاج کیا گیا اور نہ شکارپور کے سول اسپتال میں اسے علاج کی سہولت دی گئی۔ چیف جسٹس نے فوری طور پر ایم ایس خانپور اور ایم ایس شکارپور کو طلب کرنے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے اسپتال کے مختلف شعبہ جات کی حالت زار پربرہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس کے دورے کے دوران شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔ کئی نے چیف جسٹس کو سکھر کے شہریوں کو پینے کے لئے فراہم کئے جانے والی پانی کی بوتلیں بھی دکھائیں۔ چیف جسٹس نے ا نہیں تحریری طور پر درخواست بھیجنے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس نے اسپتال کی کارکردگی اور انتظامات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ۔
مزید پڑھیں:بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر ردوبدل
 

شیئر: