پاکستان میں زیتون کی کاشت
پاکستان کے مختلف جنگلات میں زیتون کے 80 لاکھ پودے موجود ہیں جن سے سالانہ ایک ارب ڈالر کی آمدن حاصل کی جاسکتی ہے۔ اسمال اینڈمیڈیم انٹرپرائزز اتھارٹی(سمیڈا) کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق زیتون کے ایک پودے سے سالانہ20 تا35 کلوگرام پھل حاصل ہوتا ہے جس میں12 فیصد تک تیل موجود ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق زیتون کے پھل کی اوسط فی کلوقیمت70 تا75 روپے کلوجبکہ تیل500 روپے فی لیٹر تک فروخت ہوتا ہے۔ زیتون کا پودا 5 سال کے بعد پھل دینا شروع کردیتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت زیتون کی کاشت کے فروغ کیلئے مختلف مراعات فراہم کررہی ہے جبکہ حکومت نے کاشتکاروں سے زیتون کے پھل کی خریداری کا بھی بندوبست کیا ہے تاکہ کاشتکار باآسانی پھل فروخت کرسکیں۔
پنجاب میں15 ہزار ایکڑ پر زیتون کی کاشت کیلئے2016ءمیں2.8 ارب روپے کی مالیت سے منصوبہ شروع کیا ہے تاکہ ملک میں زیتون کی کاشت کو فروغ کیا جاسکے اور بارانی علاقوں میں وسائل آمدنی کو بڑھایا جاسکے۔
اب تک یہی سمجھا جاتا تھا کہ پاکستان میں زیتون کی کاشت نہیں ہوسکتی لیکن پاکستان میں زیتون کی کاشت پچھلے کئی برسوں سے ہورہی ہے۔ زیتون کے اعلیٰ نسل کے پودے تیار کئے گئے جن کے نہ صرف بیجوں سے تیل نکالا جارہا ہے بلکہ اسے برآمد بھی کیا جارہا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭