کراچی (صلاح الدین حیدر) کہا تو ہر طرف یہی جارہاہے کہ انتخابات و قت مقررہ یعن25 جولائی کو ہی ہوں گے لیکن خدشات کے بادل بھی گہرے ہوتے دکھائی دیتے ہیں۔اگر سب کچھ ٹھیک ہے تو پھر نامزد وزیرا عظم شہباز شریف نے ہر ایک کے لئے مساوی سہولت کا مطالبہ کیوں کیا۔بات تواس سے بھی آگے بڑھ گئی۔ سابق وزیراعظم اور (ن)لیگ کے تاحیات سربراہ نواز شریف نے تو الیکشن سے بائیکاٹ کرنے کی دھمکی تک دےدی۔پہلے انہوں نے خلائی مخلوق کی بات کی تھی اور اب شکوہ یہ کہ ن لیگ کے ممبران کو زبردستی، ڈرا ،دھمکا کر تحریک انصاف میںشامل کیا جارہاہے۔ رانا افضال اور دانیال عزیز کو تھپڑ تک پڑ گئے۔دانیال عزیز توخیر 5سال کے لئے قومی اسمبلی کی رکنیت سے نا اہل ہوگئے لیکن اُن کی اہلیہ مسلم لیگ (ن) کی امید وار ہیں۔اس طرح کی بے عزتی کرکے اور لوگوں کو ”جیپ‘ ‘کاانتخابی نشان الاٹ کرنے کا مطالبہ لوگ خود ہی سمجھ لیں۔ جنرل امجد شعیب ، ایک سابق فوجی ہونے کے ناتے ظاہرہے آرمی کی مداخلت کی تردید کریں گے۔ ویسے بھی فوج کا کردار ابھی تک تو مثبت ہی نظرآیا ہے۔کسی منفی روئیے کے ثبوت نہیں ملےلےکن غیبی ہاتھ اگر مصروف عمل ہیں تو اللہ ہی بہتر جانتاہے۔نواز شریف نے صاف طور پر لندن میںکہا کہ اگر ٹھیک طور پر انتخابات نہیں ہوئے تو شاید بائیکاٹ کردیں۔ اسی طرح کی دھمکی عوامی نیشنل پارٹی کے چیئرمین اسفند یار ولی نے خیبر پختون خوا کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ صوبائی حکومت دھاندلی میں مصروف ہے۔ترقیاتی کام دھڑا دھڑ ہورہے ہیں جس کا نگراں حکومت کو اختیار نہیں۔ اگر دھاندلی ہوئی تو پھر نتائج خطرناک ہوں گے۔ ویسے بھی غور سے دیکھا جائے توالیکشن کمیشن میں سوائے چیئرمین کے باقی ممبران پہلے سے موجود ہیں۔جن پر نواز شریف کوجتوانے کاالزام لگ چکا ہے۔ایک اور بات جو سب کے لئے حیرت زدہ ہے وہ ہے عوام الناس میں سیاسی شعور کا یکدم بیدار ہوجانا۔بلاول بھٹو کو پیپلز پارٹی کے گڑھ لیاری میں تقریر کرنے سے روک دیا گیا۔سابق قومی اسمبلی کے ممبر نبیل گبول جو کہ وہاںلمبے عرصے سے رہائش پذیر ہیں کی کار پر پتھراو ہوا ۔ ان کی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔ سندھ کے سابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے سختی سے نوٹس لیا ۔اُنہوں نے الیکشن کمیشن ،اور سندھ کی نگراں حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس بات کا سدّباب کیاجائے لیکن عوام کے غیض و غضب کو کون روک سکتاہے۔لیاری میں زرداری کے خلاف نعرے لگے کہ بے نظیر شہید کے لاڈلے کانام زرداری کےسے ہوسکتاہے وہ صرف بھٹو ہے۔ بہرحال بلاول نے جواباً صرف اتنا کہا کہ میں پھانسی سے نہیں ڈرتاتو پتھروں کیسے ڈر جاوں گالیکن پنجاب میں رانا اقبال جیسے زیرک سیاست دان کے خلاف مظاہرہ ہوا۔لوگوں نے ان کے خلاف نعرے لگائے۔کراچی ، حیدرآباد جو کہ پچھلے30 سال سے ایم کیو ایم کا گڑھ سمجھا جاتاہے کے امیدواروں کواحتجاج اور سخت ترین مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں نے ایم کیوایم مردہ آبادکے نعرے لگائے۔فضا بدلتی نظر آرہی ہے۔ 25 جولائی کو کیا ہوگا غیب کو ہی علم ہوگا۔