بی جے پی کومندر کی تعمیر میں دلچسپی نہیں،ہندومسلم منافرت پھیلارہی ہے، ستیندر داس
لکھنؤ- - - - ہندو مذہب کے ایک بڑے سادھو اور اجودھیا رام للامندر کے چیف مہنت ستیندر داس اور ان کے 2معاون سادھوؤں نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی کو رام مندر کی تعمیر کے سلسلے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ اس کو رام مندر کی آڑ میں اقتدار چاہیے تھا اور وہ مل گیا۔اس وقت پھر اسی مندر کے نام پر وہ نہ صرف شمالی ہند بلکہ پورے ملک میں ہندو مسلم منافرت پھیلانے میں مصروف ہے۔ انھوں نے ہندوؤں سے اپیل کی کہ وہ لوگ بی جے پی کی حکومت سے مطالبہ کریں کہ مندر کی تعمیر کے سلسلے میں جو وعدہ کیا تھا اسے وہ پورا کرے۔مہنت کے ایک ساتھی نے یہ بھی کہا کہ مندر اس لیے بھی تعمیر نہیں ہوسکتا کیونکہ بی جے پی کے پاس کوئی دوسرا موضوع نہیں بچے گا، پھر وہ کس منہ سے عوام سے ووٹ مانگنے جائیگی؟ عوامی بہبود کے لیے مودی حکومت نے کوئی بھی کام نہیں کیا ، وہ صرف مندر مسجد کا سہارا لے کر ہندو اور مسلمانوں میں محاذ آرائی کرکے ووٹ حاصل کرتی رہی ہے اب ایک بار پھر وہ اسی ڈھرے پر چل کر اقتدار میں آنے کی کوشش کررہی ہے۔اس سلسلے میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے بابری مسجد کے فریق اقبال انصاری سے ملاقات کی تو انھوں نے کہا کہ بابری مسجد مقدمے میں مسجد کمیٹی کو جیت ملنے والی ہے کیونکہ رام مندر کے دعویداروں کے پاس نہ تو کوئی ثبوت ہے اور نہ قانون انھیں کسی مسجد کی اراضی پر مندر بنانے کی اجازت دیتا ہے۔مہنت ستیندر داس نے وزیراعظم مودی کو جو مشورہ دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں ایک قانون بنا کر مندر کی تعمیر کا کام شروع کرادیں لیکن یہ کام اتنا آسان نہیں کیونکہ پارلیمنٹ میں کئی ایسی پارٹیاں ہیں جو بی جے پی کے ساتھ ضرور ہیں لیکن مندر تعمیر کرنے کے حق میں نہیں۔ ایسے موقع پر وہ بی جے پی کو تنہا چھوڑ دیں گی۔