نتیش کمار’’ووٹ کے بعد بی جے پی کی گودمیں بیٹھ گئے‘‘ ، اسد اویسی
ؐکشن گنج۔۔۔۔آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم )کے صدر اسدالدین اویسی نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ اسمبلی کے انتخابات میں بی جے پی کو روکنے کے نام پر پر ووٹ لینے کے بعد اسی کی گود میں بیٹھ گئے اور حکومت سازی کرکے ریاست کے عوام کو دھوکہ دیا۔2019کے پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں کشن گنج کے ضلع ٹھاکر گنج پہنچنے پر اویسی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ2015ء میں بہار اسمبلی کے انتخابات کے دوران اے آئی ایم آئی ایم کو نتیش کمار نے ’’ووٹ کاٹنے والی پارٹی‘‘کا نام دیا تھا اور آج ان کی پارٹی خود وزیر اعظم نریندر مودی کی گود میں جابیٹھی ہے۔عظیم اتحادمیں شامل جے ڈی یو نے بی جے پی کو روکنے کیلئے لوگوں سے ووٹ حاصل کیا تھا لیکن اب لوگوں کو دھوکہ دیکر بی جے پی سے ہاتھ ملا لیا ہے۔واضح ہوکہ 2014ء کے پارلیمانی انتخابات میں تنہا انتخابات لڑکر شکست کے بعد جے ڈی یو 2015ء کے بہار اسمبلی انتخابات میں عظیم اتحاد میں شامل ہوگئی۔اس نے کانگریس کے ساتھ ملکر انتخابات میں حصہ لیا اور کامیابی حاصل کی تاہم بعد میں نتیش عظیم اتحاد سے رشتہ منقطع کرکے بی جے پی کے تعاون سے برسراقتدار آگئے۔اویسی نے 2019ء کے پارلیمانی انتخابات میں اختر الایمان کو کشن گنج سے پارٹی کا امیدوار نامزد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی بہار کے دیگر علاقوں سے بھی اپنے امیدوار میدان میں اتارے گی۔شرعی عدالتوں کے جواب میں اویسی نے کہا کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں 25سال سے عدالتیں اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں ۔ اگرفریقین کو وہاں کے فیصلے سے اتفاق نہ ہوتو ملک کی عدالتیں کھلی ہیں۔ ان سے رجوع کرکے انصاف حاصل کیا جاسکتا ہے۔