Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زرداری اور فریال تالپور ملزم ہیں نہ ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دیا‘ چیف جسٹس

اسلام آباد:  سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم نہیں دیا اور نہ ہی یہ دونوں ملزم ہیں۔
ذرائع کے مطابق عدالت عظمیٰ میں 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس نے سماعت کی کہ ہر شخص کا اپنا وقار ہے، کسی کی تضحیک نہیں ہونے دیں گے، ایسا حکم نہیں دیں گے جس سے کسی کا حق متاثر ہوتا ہو۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے حکم نہیں دیا تو آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں کیوں ڈالا گیا۔ عدالت کی جانب سے صرف ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا کہا گیا تھا۔
کیس کی سماعت کے دوران آصف زرداری کے وکیل نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ نجف مرزا کو تبدیل کرنے کی استدعا کی جس کو عدالت نے مسترد کردیا، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ کرپشن ہوئی ہے تو سامنے آنی چاہیے ، نجف مرزا کو تبدیل نہیں کریں گے ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ تحقیق کرنا چاہتے ہیں کہ 35 ارب کے بوگس بینک اکاؤنٹ کیوں کھولے گئے۔ زرداری گروپ کے اکاؤنٹ میں ڈیڑھ کروڑ کس نے ڈالا، اگر ڈیڑھ کروڑ رقم کے ذرائع لیگل ہیں تو بتا دیں۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ایف آئی اے صاف شفاف تحقیقات کرے ، اس کے علاوہ ہمارا کوئی مقصد نہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ آصف زرداری کو نہ ذاتی حیثیت میں طلب کیا نہ ہی ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے کو الیکشن تک آصف زرداری اور فریال تالپور کو شامل تفتیش کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ کیس سے متعلق نیا وضاحتی حکم جاری کریں گے ۔ عدالت نے کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں:- - - -سعد رفیق دھاندلی کے الزامات سے بری

شیئر: