Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ائیر سفاری، مہمان مسافروں کا کرایہ تنخواہ سے ادا کرنے کا حکم

کراچی...سپریم کورٹ نے اسلام آباد سے اسکردو کے پی آئی اے کے مہنگے کرایوں پر پی آئی اے، سول ایوی ایشن اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے پی آئی اے ائیر سفاری بد انتظامی اور مارخور کے نشان سے متعلق سی ای او پی آئی اے مشرف رسول کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے تقرر، تنخواہ اور مراعات لینے سے متعلق معاملہ نیب کو بھیج دیا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اتوارکو چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے پی آئی اے کے مہنگے کرائے، ایئر سفاری میں بد انتظامی اور مارخور کے نشان سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے نجی ایئر لائنز کو بھی شمالی علاقہ جات میں آپریٹ کرنے کی اجازت دیں۔ شمالی علاقہ جات کے لوگ ملک سے محبت کرتے ہیں۔ مہنگے کرایوں سے شمالی علاقہ جات کی سیاحت بھی متاثر ہوتی ہے ۔ لوگوں نے جانا چھوڑ دیا ۔ یکطرفہ کرایہ 12 ہزار 300 روپے مسافروں کے ساتھ زیادتی ہے۔گلگت بلتستان کے عوام رو رہے ہیں۔ اتنے مہنگے کرایوں پر سیاحت متاثر ہو رہی ہے۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ اس کرائے پر نظر ثانی کریں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتائیں ائیر سفاری پر کون کون گیا، اجازت کس نے دی۔ سی ای او پی آئی اے مشرف رسول نے بتایا کہ کل 112 مسافر تھے جن میں 42 مہمان مسافر تھے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ کیا ان 42 مہمان مسافروں سے کرایہ لیا گیا۔ چیف جسٹس نے سی ای او سے استفسار کیا کہ آپ کتنی تنخواہ لیتے ہیں۔ مشرف رسول نے بتایا میری 14 لاکھ تنخواہ ہے۔ عدالت نے 42 مہمان مسافروں کے اخراجات ذاتی تنخواہ سے ادا کرنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے منع کیا تھاکہ مارخور کا نشان نہ لگائیں اور لگائے گئے نشان ہٹائیں۔ چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل اسلام آباد سے کراچی آتے ہوئے بھی مارخور کا نشان دیکھا۔ سی ای او نے کہا کہ ہمیں کام نہیں کرنے دیا جاتا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہماری وجہ سے کون سا کام روکا ہوا ہے۔ سی ای او نے کہا کہ ہمارے خلاف پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے، کوئی غلط کام نہیں کر رہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے سفارش پر بھرتی ہو کر ایسے کام کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: عدلیہ پر دباو نہیں ،جسٹس شوکت کے بیان کا جائزہ لینگے،چیف جسٹس

شیئر: