Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران سول مارشل لا ایڈمنسٹریٹر بن جائیں

کراچی ...مسلم لیگ (ن) رہنما مشاہد اللہ نے کہا ہے کہ ہمارے ہاتھ پاوں باند ھ کر انتخابات میں اتارا گیا۔انتخابات میںاداروں نے سیکیورٹی کے امور سنبھالنے کے بجائے پولنگ کا سسٹم ہی اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔ ایک سال سے ہماری پارٹی کو ٹارگٹ کیا گیا۔ عمران خان کو چھوٹ دی گئی ۔ جب ان سے بات نہ بنی تو ادارے خود انتخابات کے نتائج پر حاوی ہو گئے۔ عمران خان وزیر اعظم کے بجائے سول مارشل لا ایڈمنسٹریٹر بن جائیں گے۔ پیپلز پارٹی کو سیٹیں اس ڈر سے دی گئیں کہ کہیں وہ مسلم لیگ (ن) سے نہ مل جائے۔ ہم نے ہمیشہ ہار کر بھی شکست تسلیم کی مگر اس انتخابات کے نتائج تسلیم نہیں کریں گے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنیٹرمشاہداللہ خان نے کہا کہ اس سسٹم کو ختم نہیں کرنا چاہتے بلکہ جمہوریت کو جمہور کے طرز سے چلانے کا عزم رکھتے ہیں۔ یہ 1970 کا وقت نہیں۔ عوام نے کھل کر دیکھا کہ نتائج کے ساتھ کیا کیا گیا۔ جب بھی ملک میں دھاندلی ہوئی۔ ملک کی سلامتی کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ذمہ دار وہی لوگ ہوں گے ، جو اس دھاندلی میں شامل تھے۔ کسی کو بھی ملک کے مستقبل سے کھیلنے نہیں دیں گے۔ عمران خان کٹھ پتلی ہے۔ اس کی ڈور کسی اور کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں سے پی ٹی آئی کو جیتنا تھا ، ان پولنگ اسٹیشن کا رزلٹ2 گھنٹے میں آگیا تھا جبکہ کراچی کا رزلٹ 24 گھنٹے بعد بھی نہ آ سکا۔ کراچی میں عمران خان کو 91 ہزار ووٹ کا مطلب دھاندلی کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن ، سراج الحق اور ہم سمیت محمود خان اچکزئی کو ٹارگٹ کیا گیا۔ دنیا کو یہ دکھایا گیا کہ پولنگ پرامن ہے مگر حقیقت میں پولنگ اسٹیشنز پر مارشل لا لگایا گیا تھا۔ آر ٹی ایس سسٹم خراب نہیں ہوا تھا بلکہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دھاندلی کی غرض سے رزلٹ روکا گیا۔ شیخ رشید اور عمران خان کچھ قوتوں کا بار بار شکریہ ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی ایک جمہوری پارٹی ہے ان کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کہی ہوئی بات ہمیں اب سمجھ آ گئی ہے کہ امپائر کون ہے اور انگلی کس کی اٹھی ہے۔ 
مزید پڑھیں:عمران خان مہاجروں کے نئے لیڈر؟

شیئر: