Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈی چوک پر حلف

آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے چھٹکارے کیلئے بھی اسکیمیں گزشتہ دنوں دی گئی ہیں جس میں ہرباروزگار پاکستانی سے سو روپے جمع کرانے کی اسکیم بھی دی گئی
زبیر پٹیل۔ جدہ
2018ءکے انتخابات میں کامیاب ہونے والی جماعت پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے گزشتہ دنوںاپنے بیان میں سادگی سے حلف اٹھانے ا ور اخراجات سے پرہیز کی بات کہہ کر بہت سے لوگوں کو اپنا گرویدہ بنالیا۔اس وقت سچی بات یہ ہے کہ تمام پاکستانی عوام جتنی زیادہ ہوسکے بچت کریںکیونکہ یہی بچت بہتر مستقبل کی ضمانت بن سکتی ہے۔عمران خان کا حلف سادگی سے اٹھانے کے حوالے سے جہاں بات ہے تو اس پر ماضی میں کروڑوں روپے کے اخراجات ہوتے تھے جس کا خمیازہ عوام کومنی بجٹ اور مہنگائی کی شکل میں بھگتنا پڑتا تھا۔اب تک تو یہی خبریں ہیں کہ عمران خان ڈی چوک پر حلف لینے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔ یہ وہی ڈی چوک ہے جہاں چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنا پہلا دھرنا دیا تھا۔یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ڈی چوک کھلا علاقہ ہے وہاں سیکیورٹی کے انتظامات بہت زیادہ کرنا پڑیں گے کیونکہ اس وقت ملکی حالات اس حوالے سے اس طرح کے نہیں کہ یہ رسک لیا جاسکے۔بہرحال اگر کسی بھی طریقے سے اس وقت عوام کے ٹیکس کا پیسہ بچالیا جائے تو یہ ایک مثال ہوگی جو پاکستان کی تاریخ میں رقم کی جائیگی۔
آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے چھٹکارے کیلئے بھی اسکیمیں گزشتہ دنوں دی گئی ہیں جس میں ہرباروزگار پاکستانی سے سو روپے جمع کرانے کی اسکیم بھی دی گئی ہے جسے ’قرضوں سے پاک پاکستان“ کا نام دیا گیا ہے ۔ ماضی میں بھی اسی طرح کی اسکیمیں ”قرض اتارو ملک سنوارو “ مد میں جس کے لئے اربوں روپے وطن اور بیرون ملک سے پاکبانوں نے بھیجے مگر ملک تو نہ سنوار سکا البتہ ان پیسوں سے کسی اور کی قسمت سنور گئی ۔ہمارے یہاں گزشتہ 70برسوں سے یہی ہوتا آرہا ہے اسلئے خا ن صاحب جو بھی کریں انتہائی ایمانداری، نیک نیتی اور عوام کو اعتماد میں لیکر کریں تو زیادہ بہتر ہوگا اور اسی میں انکی کامیابی پوشیدہ ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں