Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاک، چین صنعتی تعاون

پاک، چین صنعتی تعاون پاکستان کو خطے میں پیداواری مرکز بنا دے گا۔صنعتی زونز کے قیام سے مقامی صنعت کاروں کےلئے سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع پیدا ہونگے۔چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بے روزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوگا۔وزارت کے حکام نے بتایاکہ چےن پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) منصوبے کے پاکستان میں چاروں صوبوں ‘ گلگت بلتستان ‘ فاٹا اور آزاد کشمیر میں 9 صنعتی زونز پر تیزی سے کام جاری ہے ۔
خیبر پختونخوا کی جانب سے رشکئی اکنامک زون اور سندھ کی جانب سے چائنا اکنامک زون داریجی، بلوچستان کی جانب سے بوستان اکنامک زون اورپنجاب کی جانب سے چائنا اکنامک زون شیخوپورہ، گلگت بلتستان کی جانب سے مقپونداس گلگت جبکہ کشمیر کی جانب سے بھمبر صنعتی زونز، دارالحکومت اسلام آباد میں آئی سی ٹی ماڈل انڈسٹریل زون اورپورٹ قاسم میں پاکستان اسٹیل مل کی اراضی پرانڈسٹریل پارک بنا ئے جائیں گے جبکہ فاٹا کی جانب سے مومند ماربل انڈسٹریل زون بنایا جائے گا۔ 
سی پیک کے دوسرے مرحلے میں چین کے تعاون سے پاکستان میں صنعتی زونز قائم کئے جائیں گے۔ چین کے سرمایہ کارا سٹیل مل، سیمنٹ، توانائی، ٹیکسٹائل اور آٹو سیکٹر کے شعبے میں دلچسپی لے رہے ہیں ۔ گوادر فری زون و پورٹ ڈیولپمنٹ کے مختلف منصوبوں اور گوادر ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے تعمیراتی کام کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گوادر فری زون میں سرمایہ کاری کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جہاں ا سٹیل ، پٹروکیمیکلز و دیگر صنعتوں کے قیام پر کام شروع ہوگیا ہے۔
ترقیاتی کاموں کی وجہ سے روزگار میں اضافہ ہوگا اور لاکھوں اسامیاں نکلیں گی جس سے ملک میں خوشحالی آئیگی۔ ان منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچنے کے لئے امن و استحکام لازمی عنصر ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: