Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے باب المندب کے راستے پیٹرول کی سپلائی بحال کردی

ریاض.... سعودی عرب نے باب المندب کے راستے پیٹرول کی فراہمی کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا۔ یمن کی آئینی حکومت نے باب المندب آبنائے میں محفوظ جہاز رانی کیلئے خصوصی اقدامات کرلئے۔ اس سے قبل امریکہ، سعودی عرب ، مصر اور متحدہ عرب امارات نے بحر احمر میں مشترکہ فوجی مشق ”استجاب النسر“ مشقیں مکمل کرلیں۔ سعودی وزیر توانائی خالد الفالح نے اطلاع دی ہے کہ عرب اتحاد نے باب المندب اور جنوبی بحر احمر کے راستے جہازوں کے سفر کو محفوظ بنانے کیلئے خصوصی اقدامات کرلئے۔ اس سلسلے میں عالمی برادری کے ساتھ بھی تال میل پیدا کیاگیا ہے۔ سعودی عرب نے 25جولائی کو اپنے 2آئل ٹینکرز پر حوثیوں کی جانب سے حملے کے بعد باب المندب کے راستے پیٹرول کی سپلائی معطل کردی تھی۔ ہر آئل ٹینکر پر 20لاکھ بیرل تیل لدا ہوا تھا۔ سعودی آرامکو نے اطمینان دلایا ہے کہ وہ متعلقہ اداروں کے تعاون و اشتراک سے پیٹرول کی سپلائی کو یقینی بنائے رکھے گی۔ متعدد بندرگاہوں کے راستے پیٹرول کی برآمد کے انتظامات کرلئے گئے ہیں۔ آئل ٹینکرز اور انکے عملے کی سلامتی کا پورا دھیان رکھا جارہا ہے۔ آئل ٹینکر مشرق وسطیٰ سے نہر سویز کے راستے یورپی ممالک جاتے ہوئے یمن کے ساحلوں کے سامنے سے گزرتے ہیں۔ ماہر اقتصاد ڈاکٹر سالم باعجاجہ نے کہاکہ باب المندب کے راستے تیل کی سپلائی کی بحالی جرات مندانہ فیصلہ ہے۔ یہ حوثیوں اور انکے مدد گاروں کیلئے چیلنج بھی ہے۔ ایک اور ماہر اقتصاد فضل بو عینین نے کہا کہ اس فیصلے کی بدولت پیٹرول کی سپلائی میں کمی کی بابت جنم لینے والے خدشات محدود ہوجائیں گے۔

شیئر: