Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینیڈا کا سفیر24گھنٹے میں ملک چھوڑدے، سعودی عرب

 
کینڈا میں سعودی سفیر کی طلبی، تمام نئے تجارتی معاہدے اور سرمایہ کاری کے منصوبے معطل
ریاض: سعودی عرب نے کینیڈا میں اپنا سفیر واپس بلالیا اور ریاض میں متعین کینیڈین سفیر کوناپسندیدہ شخص قرار دے کر 24گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت خارجہ نے کینیڈین وزیر خارجہ اور ریاض میں کینڈا کے سفارتخانے کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کا بغور جائزہ لیا ہے جس میں سول سوسائٹی کے سرگرم افراد کی گرفتاری کا دعوی کیا گیا اور سعودی اداروں سے انہیں رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ سعودی وزارت خارجہ کینیڈا کی طرف سے یہ ایک منفی اور عجیب موقف ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ کینیڈا کا یہ موقف ٹھوس شواہد اور حقائق پر مبنی نہیں نیز جن افراد کا ذکر کیا گیا ہے انہیں پبلک پراسیکیوٹر نے ایسے جرائم کی وجہ سے گرفتار کیا ہے جو سزا کے موجب ہیں اور جنہیں خلاف قانون کے زمرے میں شامل کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں ان کی گرفتاری میں بھی قانونی تقاضے پورے کئے گئے۔ انہیں ملزم کی حیثیت سے تمام حقوق فراہم ہیں اور انہیں تفتیش اور عدالتی کارروائی کے دوران اپنی بے گناہی ثابت کرنے کی ضمانت بھی دی گئی ہے۔ وزارت داخلہ اس بات پر زور دیتی ہے کہ کینڈا کا موقف نہ صرف سعودی عرب کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے بلکہ سفارتی آداب اور عالمی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ سعودی عرب کے قوانین اور عدلیہ کی شفافیت پر بھی بے جا تجاوز ہے۔ سعودی عرب اپنی تاریخ میں کبھی بھی اپنے معاملات میں دوسروں مداخلت نہ کبھی برداشت کی ہے اور نہ آئندہ کرے گااور نہ ہی وہ دوسروں کے کہنے پر اپنی پالیسیاں مرتب کرتا ہے۔ کینڈا کا مذکورہ موقف سعودی عرب پر جارحانہ حملہ ہے جس پر فوری اور پر عزم رد عمل کی ضرورت ہے جو اس کی اپنی سرزمین پر خود مختاری کا ضامن ہو۔ تعجب کی بات یہ ہے کہ کینیڈا کے بیان میں گرفتار شدگان کے حوالے سے ”فوری رہائی“ کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ یہ طرز تخاطب ممالک کے درمیان نہیں کیا جاتا۔ سعودی عرب ، کینیڈا کے اس موقف کی پرزور مذمت کرتا ہے نیز اس بات پر زور دیتا ہے کہ وہ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا نہ دوسروں کی اپنے معاملات میں مداخلت برداشت کرتا ہے۔ اس ضمن میں کینیڈا کی طرف سے کی جانے والی مزید کوشش کا مطلب یہ ہوگا کہ سعودی عرب کو بھی کینیڈا کے معاملات میں مداخلت کی اجازت ہے۔ کینیڈا اور دیگر ممالک کو معلوم ہونا چاہئے کہ سعودی حکومت اپنے شہریوں کے ساتھ بہتر طور پر معاملہ کرنے کا حریص ہے ۔ اس لئے سعودی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ کینیڈا میں متعین سعودی سفیر کو مشاورت کے لئے بلایا جاتا ہے نیز ریاض میں متعین کینڈین سفیر کو ناپسندیدہ شخص قرار دے کر اسے 24گھنٹے کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں سعودی عرب ، کینیڈا کے ساتھ تمام نئے تجارتی معاہدے اور سرمایہ کاری کے منصوبے معطل کرنے کے ساتھ اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے مزید تدابیر اختیار کرنے کا حق رکھتا ہے۔ 
 

شیئر: