عمران خان حلف برداری میں کیا پہنیں گے؟
اسلام آباد... نومنتخب وزیر اعظم عمران خان جمعہ لو حلف برداری میں لباس کیا پہنیں گے۔ پہلے کہا جا رہا تھا کہ عمران خان شیروانی پہنیں گے۔ اب یہ کہا جا رہا ہے کہ روایت شکنی کرتے ہوئے ہوسکتا ہے شیروانی نہ پہنیں بلکہ شلوار قمیص میں ملبوس نظر آئیں کیونکہ وہ سادہ اور عام نظر آنا چاہتے ہیں۔ ٹوئٹر صارفین کی جانب سے بھی حلف برداری کی تقریب کے لباس کے لئے مشورے دیئے جارہے ہیں ۔ کچھ کا کہنا ہے کہ عمران خان کو 1992 کے ورلڈ کپ کٹ پہن کر حلف لینا چاہئے کیونکہ وہ اس کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے جس نے یہ عالمی کپ جیتا۔ اب انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ کچھ صارفین اس سے اختلاف کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ آخر شیروانی پہننے میں حرج ہی کیا ہے؟ شیروانی کے حامی بھی 2 گروپس میں تقسیم ہیں کچھ کے خیال میں سیاہ شیروانی زیادہ اچھی لگے گی جبکہ کچھ سفید رنگ کی حمایت کرتے رہے۔ اگر شیروانی نہیں تو اچکن کے بارے میں کیا خیال ہے ؟ یہ رائے بھی ٹوئٹر پر سامنے آئی۔کچھ جناح کیپ پہننے پر زور دیتے رہے ا ن کا موقف ہے کہ یہ پروا نہیں کہ ان کا لباس کیا ہو مگر حلف برداری کی تقریب میں جناح کیپ ضرور ہونی چاہئے۔ ایسے افراد کی کمی بھی نہیں جنھیں اس بات کی پروا نہیں کہ عمران خان کا لباس کیا ہونا چاہئے۔ وہ ان کی کارکردگی کو دیکھنے کے زیادہ خواہشمند ہیں۔ ایک ٹوئٹر صارف نے تو اس موقع پر عمران خان کو اپنے لباس کی پیشکش بھی کی اور لکھا کہ ہماری مردوں کے روایتی ملبوسات کی چھوٹی سی دکان ہے اگر عمران خان ہمارا لباس حلف برداری کے موقع پر زیب تن کرتے ہیں تو یہ ہمارے لئے اعزاز ہوگا۔