سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج پر پابندی
اسلام آباد .. تحریک انصا ف کی حکومت نے کابینہ کے ارکان کے بیرون ملک علاج کی سہولت واپس لے لی گئی۔گورنر ہاوسز اور دیگر بڑے بڑے گھروں کے حوالے سے فیصلے کےلئے کمیٹی بنائی گئی ہے۔ وزراءاور بیوروکریٹس کے دوروں کو بھی محدود کر نے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعظم خود بھی3 ماہ کوئی غیر ملکی دورہ نہیں کرینگے۔اگر کوئی بھی سفارتی اہلکار بیرونِ ملک پاکستانیوں کی مدد کرنے میں ناکام ہوگیا تو اسے اگلے دن واپس پاکستان بلالیا جائے گا ۔ کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اب کسی وزیر کا علاج سر کاری خرچ پر بیرون ملک نہیں ہوسکے گا ۔ کابینہ نے وزیر اعظم ہاوس کی اضافی گاڑیوں کی نیلامی کی منظوری بھی دی ۔ وہاں 88گاڑیاں ہیں۔ کئی بلٹ پروف اور مہنگی ترین ہیں جو گاڑیاں ضروری ہونگی وہ رکھی جائیں گی۔ پرنسپل سیکرٹری اس کی شرائط اور نیلام کی تاریخ کا اعلان کرینگے ۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم کے پاس2 گاڑیاں ہونگی ۔ کیبنٹ ممبران کو ایک گاڑی دی جائے گی۔انہوںنے کہاکہ سرکاری زمینوں کے حوالے سے ہیرٹیج کمیٹی جائزہ لے گی کہ گور نر ہاوس اور دیگر تاریخی عمارتوں کی حیثیت بھی متاثر نہ ہو اور ان کو کیسے استعمال میں لایا جائے ۔انہوںنے کہاکہ ملک بھر میں کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز ، آئی جیز اور دیگر کے بڑے بڑے گھر ہیں۔ اسد عمرکی نگرانی میں ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں عبد الرزاق داود اور خسرو بختیار شامل ہیں ۔یہ کمیٹی ان عمارتوں کو منافع بخش بنانے کےلئے اقدامات کا جائزہ لے گی ۔انہوںنے کہاکہ2صوبوں میں ہماری حکومتیں ہیں۔ وہاں فیصلے ہم خود کر لینگے ۔ دوسرے صوبوں کو وفاقی حکومت آرٹیکل 149کے تحت ہدایت دے سکتی ہے ۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزراءاور بیوروکریٹس کے دوروں کو بھی محدود کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اگلے 3 ماہ میں وزیر اعظم عمران خان اس وقت تک کوئی غیر ملکی دورہ نہیں کرینگے جب تک کہ ضروری نہ ہو ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بیرون ملک دوروں پر جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ اگلے ماہ اقوام متحدہ میں اجلاس میں بھی وزیر خارجہ پاکستان کی نمائندگی کرینگے ۔