جدہ.... حجاج کے آخری قافلے بھی جمعہ 13ذوالحجہ 1439ھ کو وادی منیٰ سے رخصت ہو گئے۔ شرعی حکم کے مطابق 75فیصد کے لگ بھگ حجاج 12ذوالحجہ جمعرات کو وادی منیٰ کو خیرباد کہہ چکے تھے۔ اسلام نے اجازت دی ہے کہ حجاج 12ذوالحجہ کو تینوں جمرات کی رمی کر کے غروب آفتاب سے قبل وادی منیٰ سے رخصت ہو سکتے ہیں۔ انہیں شرعی اصطلاح میں "المتعجلون"کہا جاتا ہے۔ 13ذوالحجہ منیٰ سے تینوں جمرات کی رمی کے بعد نکلنے کی آخری تاریخ ہے۔ حجاج نے چھوٹے شیطان اور پھر درمیانے شیطان کی رمی کی ہر ایک کے بعد آگے بڑھ کر اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی مغفرت طلب کی۔ آئندہ زندگی قرآن وسنت کے مطابق گزارنے کے عہد و پیمان کئے۔ انہوں نے اپنے، اپنوں ، امت مسلمہ اور وطن عزیز کی صلاح و فلاح کی دعائیں بھی تڑپ کے ساتھ کیں۔ بڑے شیطان کو کنکریاں مار کر اپنے خمیوں او روہاں سے مکہ مکرمہ روانگی کا سفر شروع کر دیا۔ وادی منیٰ جمعہ 13ذوالحجہ کو حجاج سے مکمل طور پر خالی ہو گئی۔ سرکاری اداروں نے حج کے بعد کی ذمہ داریاں انجام دینا شروع کردیں۔حجاج نے جمعہ ہی کو وطن واپسی کا سفر بھی شروع کر دیا۔ مملکت کے مختلف علاقوں سے حج کیلئے آنے والے سعودی شہریوں او رمقیم غیر ملکیوں نے جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ائیرپورٹ پہنچ کر مختلف علاقوں کیلئے پہلے سے بک پروازوں سے واپسی کے سفر کا آغاز کر دیا۔ السعودیہ 100سے زیادہ داخلی و بیرونی مقامات کیلئے جدہ اور مدینہ منورہ کے ہوائی اڈوں سے حجاج کو سفر کرا رہی ہے۔ مملکت و سرکاری اداروں کی عید تعطیلات او رموسم گرما کی تعطیلات بھی ختم ہونے جا رہی ہیں۔ جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹر نیشنل ایئر پورٹ کے ڈائریکٹر جنرل عصام نور نے اعلان کیا ہے کہ مملکت سے وطن واپس جانے والے حجا ج کیلئے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔ حج ٹرمینل سے جمعہ سے 15محرم1440ھ تک حجاج کی واپسی کی پروازیں روانہ ہونگی۔نور نے بتایا کہ 27سے زیادہ سرکاری و نجی حج اداروں کے 13ہزار سے زیادہ کارکن حجا ج کی خدمت کیلئے ایئرپورٹ پر موجود ہیں۔ 10لاکھ سے زیادہ حاجی جدہ سے واپس ہونگے۔15محرم کو آخری حج پرواز جائیگی۔حج ٹرمینل پر امیگریشن کارروائی کیلئے14ہال انتظامات سے آراستہ ہیں۔ یہاں سے 26طیارے بیک وقت روانہ ہونگے۔