سنگھار، عورت کی صنفی کمزوری
ابوغانیہ
ہر انسان کی کوئی نہ کوئی کمزوری ضرور ہوتی ہے ۔ ایک کمزوری وہ ہوتی ہے جو انفرادی ہوتی ہے ، ایک کمزوری صنفی ہوتی ہے۔ جس طرح طاقت ، غلبہ اور دبدبہ کسی بھی مرد کی خواہش ہوتی ہے اور یہ اس کی کمزوری میں شمار ہوتی ہے اسی طرح زیب و زینت اور سنگھار عورت کی کمزوری شمار ہوتا ہے۔ہر عورت کی یہ فطری خواہش ہوتی ہے کہ حُسن و جمال کی تمام لگامیں اس کے ہاتھ میں ہوں، خوبصورتی اس کی باندی بن کر رہے، نزاکت و نسوانیت اس کی غلامی اختیار کریں۔سچ یہ ہے کہ عورت لسی بھی عمر کو پہنچ جائے وہ اپنے بناﺅ سنگھار کے حق سے دستبردار ہونے کے بارے میں نہیں سوچتی۔ زیر نظر تصویر اسی نسوانی جبلت کی غمازی کر رہی ہے جہاں ایک لڑکی، ایک عورت اور ایک عمر رسیدہ خاتون ایک اسٹال پر کھڑی اپنے لئے چوڑیاں پسند کر رہی ہیں تاکہ نہ صرف وہ بننے سنورنے کی خواہش پوری کر سکیں بلکہ ان کی کلائیوں میں پڑی چوڑیاں اپنی کھنک سے چہار دیواری میں گھر والوں کو وجودِ نسواں کا احساس دلا سکیں ۔