اسپین کے روایتی میلے میں 40اسٹون وزنی گولے نے ا یک شخص کو کچل دیا
میڈرڈ ..... حالیہ برسوں میں اسپین کے مشہورکھیل بل فائٹنگ کے خلاف دنیا بھر میں ہونے والی مخالفت اور احتجاج کے بعد لوگوں نے شہر کی گلیوں اور راستوں پر بیلوں کو تائو دلا کر دوڑانے کا پرانا طریقہ ترک کرتے ہوئے بیلوںکی جگہ بڑے بڑے نئے گولوں کو استعمال کرنا شروع کیا ہے جو بڑی تیزی سے گردش کرتے ہیں اور لوگ اسی طرح اس کے خوف سے بھاگتے بھی ہیں اور اس کے قریب آنے کی کوشش کرتے ہیں جس طرح بیلوں کے ساتھ کیا کرتے تھے۔ تاہم ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ کے نواحی علاقے ماٹائل پینو شہر میں ایک حادثہ پیش آگیا ہے جس میں ایک شخص کچلا گیا اور دوسرے کئی افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی حکام نے بھی بل فائٹنگ کو خطرناک اور جان لیوا قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی لگادی تھی۔ اسکی جگہ پولیسٹرین سے بنائے گئے۔ بڑے بڑے گولے یا گیند استعمال کی جانے لگی ہیں مگر ایسی ہی ایک دوڑ میں پولیسٹرین سے بنا ہوا 40اسٹون وزنی انتہائی بڑا گولہ کچھ اس تیزی سے گردش میں آیا اور سڑک پر چلنے لگا کہ ایک شخص اس سے کچلا گیا اور دوسرے لوگ بھی زخمی ہوگئے۔ اس کا وزن کلو گرام کے حساب سے 250کلو بتایا جاتا ہے جو بالعموم ایک اوسطاً قد کاٹھ کے بیل کا ہوتا ہے۔ اس بڑے گولے کی زد میں آکر کچلا جانے والا شخص 29سال کا ہے اور اسے اسپتال میں داخل کردیا گیا ہے۔ میڈرڈ کی ضلعی انتظامیہ کا کہناہے کہ یہ اپنی قسم کا انوکھا واقعہ ہے مگر بڑے بڑے گولوں کے ساتھ ہی یہ کھیل کھیلنا بیلوں کیساتھ مقابلے سے کہیں زیادہ معقول اور مامون ہے۔ اسکے نیچے آنے والا شخص کسی نشیبی سڑک پر گولے کے سامنے آگیا تھا اس موقع کی جو وڈیو جاری ہوئی ہے اس میں صاف نظر آتا ہے کہ گولے کے آگے دوڑنے والے شخص کا قدم لڑکھڑایا اور قبل اس کے وہ کھڑا ہوتا گولہ اس کے اوپر سے گزر گیا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگیا جس کے بعد اسے قریبی اسپتال میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچا دیا گیا۔ ایک اور شخص بھی اس واقعہ میں زخمی ہوا ہے جسے ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے۔ مقابلے کے منتظمین نے اس سے قبل مقامی شہریوں کو کہا تھا کہ وہ آئیں او راپنی دوڑ کی رفتار کا مظاہرہ کریں۔ اس قسم کا مقابلہ جس میں گولے استعمال ہوئے پہلی بار گزشتہ سال منعقد ہوا تھا۔ اس وقت اس مقابلے کے دوران 2افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔