Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مولانا آزاد یونیورسٹی میں چانسلر اور وائس چانسلرکے مابین رسہ کشی

نئی دہلی۔۔۔۔مولانا آزاد اردویونیورسٹی کا شمار ہندوستان کی مایہ ناز یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے ۔ گزشتہ دنوں سےیہاں چانسلر اور وائس چانسلرمیں تنازع پیدا ہونے کےسلسلے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈاکٹر اسلم پرویز نے کہا کہ ادارہ کو چلانے کی ذمہ داری وائس چانسلر کی ہوتی ہے۔ معمول کے کاموں میں مداخلت  چانسلر کو زیب نہیں دیتی اور انہیں سفارشوں سے دور رہنا چاہئے۔انہوں نے چانسلرکے الزامات پراظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ چانسلرکے طورپرتقرری کے بعدخود فیروزبخت احمد کی سفارشوں ، تبادلوں جیسے مطالبات نے ادارہ کو مشکل میں ڈال دیا۔ڈاکٹر اسلم پرویز نے واضح کیا کہ جن لوگوں نے ذاکر حسین کالج میں مجھے پرنسپل کے طور پر دیکھا ہوگا انہیں معلوم ہے کہ میں سفارشوں پر یقین نہیں رکھتا۔ انہوں نے بتایا کہ بعض معاملات میں میرے انکارسے ایک طبقہ  ناخوش ہوگیا اورمیرے خلاف تحقیقات شرو ع کرادی گئیں۔ اسلم پرویزنے مزیدکہا کہ تقرری کے وقت فیروزبخت احمدنے مجھ سے خودکہاتھا کہ چانسلروغیرہ کیا ہوتا ہے مجھے معلوم نہیں،وہ یہاں آکر انگریزی پڑھانا چاہتے ہیں۔اسلم پرویزنے بتایا کہ میرے پاس فیروزبخت کے میسیج موجودہیں جن میں انہوں نے طیارے کےٹکٹ طلب کئے۔واضح رہے کہ فیروز بخت احمد انگریزی کے ٹیچر ہونے کے ساتھ سیاسی طور پر بھی متحرک  ہیں جبکہ اسلم پرویز ایک خالص اکیڈمک شخصیت کے حامل ہیں۔ انکے مابین اختلافات اور سیاسی رسہ کشی یونیورسٹی کے مفاد میں ۔
مزید پڑھیں:- - - -’’بھارت بند‘‘تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کیخلاف ملک گیراحتجاج

شیئر: