ہواباز یونیفارم تبدیل کرکے فرسٹ کلاس میں جاکر سو گیا
گلاسگو .... ہوائی سفر ہو یا طیارے اڑانے کا کام ہو ۔ ان چیزوں سے وابستہ افرادبھی قدرتی طور پر تھک جاتے ہیں اور بعض اڑانیں اتنی طویل ہوتی ہیں کہ ہوابازوں کو بھی آرام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں وہ طیاروں کو آٹو پائلٹ پر رکھ دیتے ہیں یا کوئی معاون پائلٹ تھوڑی دیر کیلئے طیارے کا کنٹرول سنبھال لیتا ہے مگر یہاں ایک ایسے ہواباز کے بارے میں خبریں اور تصاویر جاری ہوئی ہیں جن میں یونائیٹڈ ایئرلائنز کے طیارے کا پائلٹ جو مسافروں کو لیکر نیو آرک سے گلاسگو جارہاتھا طیارہ اڑانے کے دوران ہی اونگھنے لگا اور پھر خراٹے لینا بھی شروع کردیئے۔ تھکن کے آثار اس پر اس قدر غالب تھے کہ اس نے وردی اتاری، ٹی شرٹ پہنی اور پھر فرسٹ کلاس میں مسافروں کے درمیان جاکر سو گیا۔ طیارے میں موجود مسافروں کا کہناہے کہ وہ ڈیڑھ گھنٹے تک سویا رہا اور پھر اس نے فرسٹ آفیسر کو طیارے کی نگرانی کیلئے کہا اور پھر لیٹ گیا۔ یہ صورتحال دیکھ کر بہت سارے مسافر حیرت زدہ رہ گئے کیونکہ انکا کہناتھا کہ یہ کوئی بہت زیادہ لمبی پرواز نہیں تھی۔ نیو آرک سے گلاسگوتک کا سفر 7گھنٹے کا ہوتا ہے۔ طیارے میں سوار ایک ریٹائرڈ پولیس افسر نے موقع کی تصویر اتار کر جاری کردی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔ مقامی اخبار ڈیلی ریکارڈ کا کہناہے کہ ڈیڑھ سے دو گھنٹے بعد پائلٹ نیند سے بیدار ہوا اور دوبارہ اپنی وردی پہنی اور کاک پٹ میں داخل ہوگیا۔ پولیس افسر کا کہناہے کہ جب وہ سوئے ہوئے ہواباز کی تصویر اتار رہا تھا تو طیارے میں موجودعملے کے افراد سخت برہم ہوتے نظرآئے۔ پولیس افسر کا کہناتھا کہ یہ بالکل غلط بات ہے کہ اتنے سارے مسافروں کو لیکر سفر کرنے والے ہواباز پر نیند کا غلبہ ہوجائے اور وہ طیارے اور مسافروں کی حفاظت سے بیگانہ نظر آئے۔ ان کا کہناتھاکہ وہ لندن سے امریکہ تک کا کئی بار سفر کرچکے ہیں مگر یہ عجیب و غریب منظرانہیں پہلی بار دیکھنے کو ملا۔