Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قتل کا ملزم 14 سال بعد رہا

اسلام آباد ...سپریم کورٹ نے قتل کےالزام میں 14 سال سے قید بھگتنے والے ملزم سبط رسول کو مقدمے سے بری کردیا۔ بدھ کو جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ ملزم سبط رسول پر محمد امتیاز نامی شخص کو ڈنڈوں کے وار سے قتل کرنے کا الزام تھا۔ قتل کی ایف آئی آر 2004 میں تھانہ گوجر خان میں درج ہوئی تھی۔ راولپنڈی کی سیشن عدالت نے سبط رسول سمیت4 ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی۔بعد ازاں سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی گئی ۔وکیل سبط رسول صدیق بلوچ نے موقف اختیار کیا کہ شریک ملزمان کو ہائی کورٹ نے بری کر دیا ۔فارنسک رپورٹ میں یہ بات درج نہیں کہ ڈنڈے کا وار کس نے کیا تھا جس سے مقتول کی ہلاکت ہوئی۔ دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے 14 سال بعد ملزم کی رہائی کے احکامات دے دیئے۔
مزید پڑھیں:پارلیمنٹ ہاوس میں جعلی ملازمتوں کا اسکینڈل
 

شیئر: