Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#یوم_جمہوریت‎

عالمی یوم جمہوریت کو دنیا بھر میں اس عہد کے ساتھ منایا گیا کہ جمہوری نظام ہی بہترین ہے اور جمہوری حکومتوں کو مکمل آزادی سے کام کرنے دینا چاہئے۔ پاکستانی صارفین نے اس دن کے حوالے سے کیا ٹویٹس کیں آئیے دیکھتے ہیں۔
محمد صفا نے لکھا : جمہوریت تاریکی میں دم نہیں توڑ رہی بلکہ اسکا دن دیہاڑے قتل کیا جا رہا ہے۔ 
ناصر خان نے کہا : آج جمہوریت کا عالمی دن ہے۔ پاکستان میں جمہوریت کو ملٹری اسٹیبلشمنٹ کنٹرول کر رہی ہے۔ میں جمہوریت کے ساتھ کھڑا ہوں اور آزاد جمہوری نظام کے لیے اپنی آواز بلند کرتا رہوں گا۔
مفتی کفایت اللہ نے کہا : جمہوریت مستقل نہیں عارضی ہے۔ جمہوریت منزل نہیں راستہ ہے۔
اعجاز احمد نے ٹویٹ کیا : جمہوریت کا دن مناتے ہوئے ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ عالمی سطح پر مساوات ، انصاف اور برابری ہی خطہ زمین کو امن ، سلامتی اور محبت سے بھر سکتی ہے۔
سہیل اعوان نے کہا : چہرہ ایک ہی ہے بس اس پر لگے ماسک بدلتے رہتے ہیں۔ جس دن اس قوم نے اس چہرے کو پہچان لیا جمہوریت آجائے گی۔
شوکت علی زرداری نے ٹویٹ کیا : جمہوریت کے عالمی دن پر ہمارے چیف جسٹس اظہار کی آزادی پر آرٹیکل 6 کی دھمکی دے گئے۔
زارہری نے سوال کیا : دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والے ہندوستان نے اپنے نام نہاد اٹوٹ انگ کشمیر میں سات لاکھ کی آرمی کیوں رکھی ہوئی ہے؟
محمد عرفان نے ٹویٹ کیا : نہ مودی کے مسائل ، نہ افغانستان کے جھنجھٹ ، نہ گڈ اور بیڈ طالبان ، نہ مسنگ پرسنز ، نہ فاٹا کی مصیبت ، بلوچستان کا راوی چین لکھ رہا ہے۔ نہ میموگیٹ اور نا ڈان لیکس جیسے بکھیڑے۔ وزیراعظم گاڑیوں اور چندوں میں مصروف۔ چیف جسٹس ڈیم میں مصروف۔ اس سے آئیڈیل جمہوریت اور کیا ہو سکتی ہے۔
شیرازی نے ٹویٹ کیا : پاکستان میں جمہوریت کے لیے آواز بلند کرنے والوں کو یا تو تختہ دار پر لٹکا دیا جاتا ہے یا جھوٹے کیسز میں پھنسا کر پابند سلاسل کر دیا جاتا ہے اور جو ڈکٹیٹر جمہوریت پر شب خون مارتے ہیں ان کو گارڈ آف آنر سے نواز کر رخصت کیا جاتا ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں