15سالہ لڑکی دوران پرواز بے ہوش ہوکر گری اور اسپتال جاکر چل بسی
لندن .... برٹش ایئرویز کی پرواز سے نیس سے لندن آنے والی 15سالہ لڑکی نتاشا عدنان لیبروز نے مسافروں کو دیئے جانے والے کھانے کی بک لیٹ کو دیکھ کر زیتون اور چند دیگر چیزوںکا آرڈر دیا ۔ اسکا آرڈر سرو بھی کردیا گیا اور 15سالہ لڑکی نتاشا نے اسے کھایا بھی اور کھاتے ہی بے ہوش ہوکر گر پڑی۔ کہا جاتا ہے کہ مینو بک پراس کے دیئے ہوئے آرڈرکی تیاری میں استعمال ہونے والی چیزو ںمیں تل کا کوئی ذکر نہیں تھا مگر چونکہ تل سے الرجی تھی لہذا اسے یقین تھا کہ وہ جو کچھ کھا رہی ہے اس میں تل نہیں ہے۔لاعلمی میں سیسم (تل)ملا کھانا کھانے سے وہ بے ہوش ہوکر گری اور پھر اسپتال جاکر چل بسی۔ پرواز کے لندن پہنچنے کے بعد اسے فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جہاں بتایا گیا کہ لڑکی پر دل کا دورہ پڑا تھا۔ لڑکی کے باپ نے بیٹی کے اس طرح فوت ہوجانے پر شدید صدمہ کا اظہار کیا تاہم اپنی پیاری بیٹی کو گنوانے پر اسکی آخری رسومات سے قبل اس کے بالوں کی ایک لٹ یادگار کے طور پر اپنے پاس رکھ لی او رکہا کہ ہم تمہیں ہمیشہ یاد کرتے رہیں گے۔ جو کھانا اسے دیا گیا تھا وہ سینڈوچ کی شکل میں تھا۔ اسے کھاتے ہی اس نے سب سے پہلے باپ کو پیغام ارسال کیا کہ’’ ڈیڈی ہماری مدد کریں مجھے سانس لینے میں تکلیف ہورہی ہے‘‘ اتنا کہنے کے بعد وہ نیچے گر گئی۔ نتاشا کے والد ندیم عدنان کی حالت بیٹی کی اچانک موت پر غیر ہوگئی ہے۔ تاہم بچی کی51سالہ ماں تانیا نے ان کو اپنے 15سالہ بیٹے الیکس کو سہارا دیا اور دلجوئی کی۔ برٹش ایئرویز کے ترجمان کا کہناہے کہ لڑکی جس چیز سے بے ہوش ہوئی اور پھر چل بسی اسے دوران پرواز فلائٹ کیٹررز نے کوئی چیز نہیں دی تھی اور نہ ہی لڑکی نے کسی چیز کا آرڈردیا تھا ہوسکتا ہے کہ اس نے طیارے میں سوار ہونے سے قبل نیس ایئرپورٹ پر کسی آئوٹ لیٹ سے سینڈوچ خریدا ہو۔ بہرحال اب معاملہ ویسٹ لندن کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ عدنان ندیم کا کہناہے کہ انکی بیٹی کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا وہ انتہائی برا ہوا یعنی ایک ایسا واقعہ جسے آپ کبھی نہیں بھول سکتے۔