جناح اسپتال میں مریضوں اور تیمار داروں کو مسائل کا سامنا
کراچی: شہر قائد کے معروف جناح اسپتال کے شعبہ امراض گردہ میں آنے والے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومت کے تحت چلنے والے اسپتال کے شعبہ امراض گردہ میں ڈائیلائسز مشینوں کےلئے درکار دوائیں اور سامان کی کمی نے مریضوں کو مالی مشکلات سے دوچار کردیا۔ ڈائیلائسز کے مریض اپنے خرچ پر ادویات اور سامان خرید کر علاج کرانے پر مجبور ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جناح اسپتال کے شعبہ امراض گردہ میں اندرون سندھ اور شہر بھر سے گردوں کے مرض میں مبتلا مریض علاج و معالجے کے لیے آتے ہیں۔ مریضوں کو ڈائیلائسز مشینوں کے لیے درکار دوائیں اور سامان کی کمی کی وجہ سے شدید مشکلات اور دشواری کا سامنا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال میں اندرون سندھ اور کراچی کے مختلف علاقوں سے مریض علاج کے لیے آتے ہیں لیکن اسپتال میں ڈائیلائسز مشینوں کے لیے درکار سامان جس میں سمیت دواﺅں کی کمی کی وجہ سے مریضوں کو ڈاکٹروں کی جانب سے ذاتی خرچ پر دوائیں اور سامان خریدنے کا کہا جاتا ہے ، غریب مریض اپنے خرچ پر دوائیں اور سامان سامان خرید کر علاج کرارہے ہیں۔ مریضوں اور تیمار داروں کا کہنا تھا کہ محنت مزدوری کرکے جو کچھ کماتے ہیں اس سے بچوں کا پیٹ پالیں یا سرکاری اسپتال کے ہوتے ہوئے بھی علاج پر اپنی جیب سے پیسے لگائیں۔ ہم تو مہنگا علاج کرانے کی سکت نہیں رکھتے تبھی سرکاری اسپتال کا رخ کرتے ہیں، سرکاری اسپتالوں میں دواﺅں اور سامان کی کمی کا رونا روکر ہم سے پیسے خرچ کرائے جارہے ہیں۔ دوسری جانب جناح اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شعبہ امراض گردہ میں 14 ڈائیلائسز مشینیں نصب ہیں جن سے مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ 2 مشینیں آئی سی یو یونٹ میں شفٹ کی ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر40 مریضوں کا ڈائیلائسز کیا جاتا ہے جبکہ گردوں کے امراض میں مبتلا ماہانہ ایک ہزار مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے ۔