جمال خاشقجی ہمارے پاس نہیں، میڈیا کو تلاشی لینے کی اجازت ہے، سعودی قونصل جنرل
ریاض: استنبول میں متعین سعودی قونصل جنرل محمد العتیبی نے کہا ہے کہ جمال خاشقجی کے بارے میں وسائل اطلاعات میں جو کچھ کہا جارہاہے وہ غلط ہے۔ ہم میڈیا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ قونصلیٹ آئیں اور خود دیکھیں کہ ہم نے انہیں کہاں چھپا کر رکھا ہے۔ وہ خبر رساں ایجنسی رائٹر کے نمائندے سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سفارتی تحفظ کے باوجود ہم نے رائٹرز کے نمائندے کو اجازت دی ہے کہ وہ قونصلیٹ کے تمام کمروں اور کمروں میں رکھی الماریاں کھول کر دیکھیں۔
سعودی عرب کا یہ شیوہ نہیں کہ وہ اپنے شہریوں کے خلاف ایسی حرکت کرے۔ سعودی عرب اپنے شہریوں کے تحفظ کے لئے حریص ہے۔ ان میں سے کسی کو کوئی نقصان پہنچے تو آگے بڑھ کر اس کی مدد کرتا ہے۔ ہم کسی کو بھی اپنے شہریوں کے معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔ کسی بھی ملک یا ادارے کو اس بات کی اجازت نہیں کہ وہ جمال خاشقجی کی گمشدگی پر سیاست کرے ۔جمال خاشقجی کی گمشدگی سعودی حکومت کے لئے پریشان کن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے میڈیا کو اجازت دے رکھی ہے وہ آئیں اور آکر تلاشی لیں۔ یہ حقیقت ہے کہ جمال خاشقجی قونصلیٹ آئے تھے۔ وہ اس سے پہلے بھی یہاں آچکے ہیں اور اس سے قبل واشنگٹن میں سفارتخانے گئے تھے۔ وہ جب بھی آئے کسی نے ان کی راہ نہیں روکی۔ وہ یہاں آئے تھے اور اپنے کچھ ذاتی کاغذات کی تصدیق کرواکر چلے گئے۔استنبول میں سعودی قونصلیٹ دیگر ممالک کے قونصل خانوں کی طرح ہے جہاں سفارتی عملے کے ساتھ مقامی شہری بھی کام کرتے ہیں۔ کسی سفارتی ادارے میں کسی شخص کو قید نہیں کیا جاسکتا۔بعض ترک حکومتی ذمہ داروں کی طرف سے جاری ہونے والے بیانات جلد بازی پر مبنی ہیں جن پر افسوس ہے۔