Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایا ن علی نے زرداری کے راز اگل دئیے؟

کراچی ( صلاح الدین حیدر) حزب مخالف اور تجزیہ کاروں کی بڑھتی ہوئی مایوسی کے بعد ایسا لگتاہے کہ وزیر اعظم اور چیف جسٹس نے خود ہی بدعنوانیوں کاقلع قمع کرنے اور ملک کو صحیح طریقے پر استوار کرنے کا کام خود ہی سنبھال لیا ہے۔ خبریں کچھ ایسی ہی ہیں کہ تمام میگا اسکینڈل ، منی لانڈرنگ اور نا اہل لوگوں کےخلاف کارروائی تیز کردی جائے۔ آصف زرداری سے لے کر فریال تالپور ، سندھ کے اکثر وزرا ، افسران بالا اور کوئی 200کے لگ بھگ روساءاور امرا کی فہرستیں مرتب کرلی گئی ہیں۔نیب اور ایف آئی اے کو فوری طور پر کام بہتری دکھانے کی ہدایت جاری کردی گئی ہیں ۔کچھ ہی دنوں میں ملکی سطح پر بالعموم اور صوبہ سندھ میں بالخصوص کسی بہت بڑ ے طوفان کی آمد صاف نظر آرہی ہے۔ میگا اسکینڈل میں تو آصف زرداری ، فریال تالپور، 20گریڈ کے سیکر یٹری شلوانی اور کئی ایک دوسروں کے خلاف اہم ثبوت اکٹھے کر لئے گئے جنہیں بلا تاخیر احتساب عدالت کے سامنے پیش کردیا جائےگا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار بھی مختلف عدالتوں کے جج صاحبان کوکرپشن کے کیس جلد سے جلد نمٹانے کی ہدایت دینے لگے ہیں۔ آغاز تو کابینہ کی میٹنگ کے بعد 10بڑے افسران ِ اعلیٰ کو برطرف کئے جانے سے شرو ع تو ہوہی گیا ، اب سندھ کے کئی ایک بڑے وزیر کا نمبر آنے کو ہے۔ شہبازشریف کی گرفتاری تو محض ہلکا سا جھٹکا ہے، کہانی بہت پر اسرار سمندر سے بھی گہری اور دردناک ہے کہ مملکت پاکستان کس طرح لوٹا گیا۔ 2 باتوں کا خاص طور پر ذکر کرنا پڑے گا اور وہ ہیں مشہور و معروف فیشن ماڈل ایان علی جو کہ پچھلے سال5 لاکھ ڈالردبئی لےجاتے ہوئے اسلام آباد ایئرپورٹ پر پکڑی گئی تھیںاور دوسرے اہم کردار ملک کے سب سے بڑے بلڈر ریاض ملک سے تعلق رکھتی ہے۔ کئی با وثوق ذرائع اس بات پرمصرنظر آتے ہیں کے ایان علی کو شایدسرکاری گواہ بنا لیا گیا ، وہ کافی دنوں تک جیل میں رہنے کے بعد سپریم کورٹ سے ضمانت پانے کے بعد فوراً ہی ملک سے باہر چلی گئیں اور شاید دبئی میں مقیم ہیں۔ دور کیوں جائیے ،اسلام آباد میں ہی ملک ریاض جو کہ زرداری کے شراکت دار اور شریف برادران کو بھی ناجائز طور پر کمائی ہوئی دولت میںحصہ دینے میں خوشی محسوس کرتے تھے، حیران رہ گئے کہ نئے وزیر مملکت شہریار آفریدی نے بحریہ زو کی 300 کینال سرکاری زمین واگزار کرالی، تمام تجاوزات منہدم کردی گئیں ۔ اُدھرکراچی میں بھی ملک ریاض کو چیف جسٹس نے بلالیا ۔دوران پیشی چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ آپ کے پاس ناجائز ذرائع سے حاصل کئے ہوئے 3ہزار ارب روپے کے اثاثے ہیں، ان میں 15سو ارب روپے بھاشا ڈیم کےلئے دےدیں ۔ ریاض ملک نے فوری جواب پیش کیا کہ میرے اثاثے کی کل مالیت 50ارب روپے ہے بات اگلے ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔ ملک کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی جو کہ اب ایک نئے لیفٹیننٹ جنرل کے تحت آگئی ہے ،نے ایان علی کو معافی کا وعدہ کرکے ان سے بہت سی باتیں اگلوا لی ہیں۔زرداری صاحب کے بیڈ روم سے لے کر ، ان کے بینک اکاونٹس ،بے نامی جائیداد اور دولت سب کے ثبوت ایان علی نے حکومت کو دےدئیے ۔جن لوگوں کے خلاف چارہ جوئی ہوگی ان میں ڈاکٹر عاصم حسین اورکراچی پولیس کے سابق چیف محمد وسیم شامل ہیں ۔دیکھنا صرف یہ ہے کہ گلے میں پھندا کب پڑتا ہے۔ اگر ان معاملات پر سزا ہونی شرو ع ہوجاتی ہیں تو عوام میں عمران کےخلاف پھیلنے والے پروپیگنڈے میں بہت کمی آجائے گی۔ 

شیئر: