Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گجرات میں شمالی ہند کے لوگوں پرحملے،324ملزمان گرفتار

گجرات۔۔۔۔گجرات میں بہار کے نوجوان کے ہاتھوں 14ماہ کی بچی سے زیادتی کے واقعہ کے بعد گجراتیوں میں غصہ اور نفرت کی چنگاری بھڑک اٹھی۔غیر ریاستی افراد پر حملے اورریاست چھوڑنے کی دھمکیاں دی جانے لگیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق شمالی ہند کے رہنے والے 42افراد گجراتیوں کے حملوں اور تشدد کا شکارہوچکے ہیں۔ مہسانا، سابر کانٹھا، احمد آباد، اراولی ، پاٹن، گاندھی نگر اضلاع میں رہنے والے گجراتیوں میں اشتعال زیادہ پایا جارہا ہے۔گجراتیوں کے حملوں اور دھمکیوں سے شمالی ہند کے افراد میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوگیا۔احمد آباد ریلوے اسٹیشن پر لوگوںکی بھیڑ جمع ہوگئی۔ابتک 8ہزار سے زائد افراد ریاست سے نقل مکانی کرچکے ہیں۔پولیس نے پْرتشدد ہنگامہ اور لوٹ مار کرنے کے الزام میں 324افراد کو گرفتار کرلیا۔سوشل میڈیا کے ذریعے افواہیں پھیلانے والے 70افراد کیخلاف کیس درج کرکے 7کو گرفتار کیا گیا۔ فساد زدہ علاقوں میں آباد غیر ریاستی افراد کی حفاظت کیلئے ریاستی ریزروفورس کے 17اضافی دستے تعینات کئے گئے اوران کی مدد کیلئے ٹول فری نمبر جاری کیا گیا۔سابر کانٹھی کی بارایسوسی ایشن نے ملزم کی وکالت سے انکار کردیا۔مزدوروں کے انخلاء کی وجہ سے متعدد فیکٹریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ریاست کے وزیر داخلہ پردیت سنگھ جڈیجہ نے میٹنگ طلب کرکے حالات کا جائزہ لیا۔یوپی ،بہار اور ایم پی کے لوگوں کی نقل مکان پر ریاست کے ڈی جی پی کا کہنا ہے کہ نقل مکانی نہیں کررہے بلکہ تہوار منانے اپنے گھروں کو جارہے ہیں۔پاٹیدار رہنما ہاردک پٹیل نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کے جرم کی وجہ سے پوری ریاست کے عوام کو مجرم نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔
مزید پڑھیں:- - - - -مودی نہیں چاہتے کہ اجودھیا میں رام مندر تعمیر ہو، پرم ہنس

ہندوستان کی تازہ ترین خبروں کے لئے ’’اردونیوز انڈیا‘‘ گروپ جوائن کریں

رائے دیں، تبصرہ کریں

شیئر: