سینکڑو ں مقامی اور غیر ملکی خواتین دلچسپی لے رہی ہیں، 45برس کی عمر میں خطرہ بڑھ جاتا ہے
الاحساء ( ثناءبشیر ) خواتین کو چھاتی کا سرطان یا بریسٹ کینسر دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق رواں عشرے میں اس کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور یہ مرض بڑی عمر کی خواتین اور نوعمر لڑکیوں تک کو اپنا نشانہ بنا رہا ہے۔دنیا بھر میں ہر سال اکتوبر کو بریسٹ کینسر سے آگاہی کے ماہ کے طور پر منایا جاتا ہے جسے بریسٹ کینسر کی علامت گلابی ربن کی نسبت سے پنک ٹوبر کہا جاتا ہے ۔ ماہرین کی ایک رپورٹ کے مطابق پورے براعظم ایشیا میں پاکستان میں بریسٹ کینسر کی شرح سب سے زیادہ ہے اور ہر 9 میں سے ایک خاتون عمر کے کسی نہ کسی حصے میں اس کا شکار ہوسکتی ہے۔ پاکستان میں ہر سال 40 ہزار خواتین اس مرض کے ہاتھوں اپنی جان کی بازی ہار جاتی ہیں۔سعودی خواتین میں بھی چھاتی کے سرطان کی شرح میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔سعودی کینسر فاونڈیشن کی جانب سے منطقہ شرقیہ کے مختلف علاقوں میں آگاہی مہم کا آغاز کیا گیا ہے یہ مہم پورے ماہ جاری رہے گی جبکہ روزانہ کی بنیاد پر الخبرکے الراشد مول میں آگاہی مہم کا آغاز کیا گیا ہے جس میں ڈاکٹرز اور بریسٹ کینسر کے ماہرین خواتین کو اس موذی مرض کے بارے میں آگاہ کر رہے ہیںکہ اگر اس مرض کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص کرلی جائے تو یہ قابل علاج ہے اور اس سے متاثرہ خاتون علاج کے بعد ایک بھرپور زندگی جی سکتی ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ہارمونل تبدیلیاں ہیں، لہٰذا ماہانہ ایام میں کسی بھی قسم کی بے قاعدگی اور غیر معمولی کیفیات یا چھاتی کے ارد گرد کسی بھی قسم کی غیر معمولی تبدیلی کینسر کا ابتدائی اشارہ ہوسکتی ہے، لہٰذا انہیں معمولی سمجھ کر نظر انداز نہ کیا جائے اور فوری طور پر ڈاکٹرز سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔بریسٹ کینسر کا امکان 45 برس کی عمر کے بعد بڑھ جاتا ہے۔الراشد مول میں جاری آگاہی مہم میں روزانہ سینکڑوں خواتین آگاہی مہم سے فائدہ اٹھا رہی ہیں جس میں سعودی خواتین کے علاوہ دیگر غیر ملکی خواتین بھی بھرپور دلچسپی لے رہی ہیں۔