Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

111 دن سےبھوک ہڑتال پر بیٹھے آئی آئی ٹی پروفیسرچل بسے

ہری دوار۔۔۔۔گنگا کو آلودگی سے پاک بنانے کے لئے 111 دنوں سے بھوک ہڑتال کر نے والے ماہرماحولیات اور سائنسداں پروفیسر جے ڈی اگروال (سوامی گیان سوروپ سانند) کی حالت خراب ہونے کے بعدہری دوار انتظامیہ نے رشی کیش کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(ایمس ) میں داخل کرایا تھا جہاں وہ چل بسے۔سوامی سانند نے 9 اکتوبر سے پانی پینا بھی ترک کر دیا تھا۔ وہ گنگا کی صفائی کے سلسلے میں فکرمند تھے۔ ایمس کے رابط عامہ کے افسر ہریش تھپڑیال نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ واضح رہے کہ گنگا کے تحفظ کے لئے 22 جون سے ماترسدن آشرم میں بھوک ہڑتال کرنے والے سوامی گیان سوروپ سانند نے9 اکتوبر سے پانی پینا بھی ترک کر دیا تھا۔ اسی سال فروری میں انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر گنگا کے لئے علیحدہ سے قانون بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔ کوئی جواب نہ ملنے پر 86 سالہ پروفیسر 22 جون کو بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے۔ہڑتال کے دوران وہ صرف پانی، نمک، لیموں اور شہد کا استعمال کر رہے تھے۔ اس دوران مرکزی وزیر اوما بھارتی اور نتن گڈکری نے ان سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی تھی، لیکن سوامی سانندراضی نہیں ہوئے۔آئی آئی ٹی میں پروفیسر رہ چکے جے ڈی اگروال اب سوامی گیان سوروپ سانند کے طور پر جانے جاتے تھے۔
مزید پڑھیں:- - - - -منان وانی کی ہلاکت، کشمیر میں ریل خدمات معطل
رائے دیں، تبصرہ کریں

شیئر: