حیدرآباد۔۔۔ ریاست تلنگانہ کی 119 رکنی اسمبلی کیلئے 7 دسمبر کو منعقد ہونیو الی رائے دہی میں برسراقتدار ٹی آر ایس پارٹی کے زوال کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ نجی نیوز چینل نے حالیہ سروے میں کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتوں تلگودیشم، جنا سمیتی اور سی پی آئی کو جملہ 64 نشستوں پر کامیابی حاصل ہونے کی پیش قیاسی کی ہے جبکہ ٹی آر ایس کو 42 نشستوں پر کامیابی ملنے کے امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بی جے پی کو 14 اور دیگر کو 9 نشستوں پر کامیابی کا امکان ہے۔ سمجھا جاتا ہے کہ دیگر 9 نشستوں میں سے مجلس کو 7 یا 8 مل سکتیں ہیں۔ اس وقت مقامی طور پر ٹی آر ایس کو مجلس اتحاد المسلین کی بھرپور تائید و حمایت حاصل ہے لیکن مختلف نیوز چینلز اور عوامی سروے کے مطابق ٹی آر ایس تلنگانہ ریاست میں اب وینٹی لیٹر پر آچکی ہے۔ ٹی آر ایس کے کئی مضبوط حلقوں میں کانگریس کی واضح مقبولیت کی اطلاعات نے قیادت بالخصوص کے سی آر کو پریشان کررکھا ہے۔ کے چندر شیکھر راؤ نے اقتدار میں آنے کے بعد کچھ ہی دنوں میں مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کی بھرپور یقین دہانی کرائی تھی، یہی نہیں بلکہ ریاست کے غریب عوام کو 2 بیڈ روم پر مشتمل مکانات کی فراہمی کا بھی بھرپور وعدہ کیا گیاتھا لیکن ساڑھے4 سال گزرنے کے باوجود کوئی وعدہ پورا نہیں ہوسکا۔ اسی طرح طلبہ کو فیس باز ادائیگی کا مسئلہ بھی ابھی تک لیت و لعل میں ہے۔ ٹی آر ایس قائدین و امیدواران بھی ا س وقت شدید پریشانیوں سے دوچار ہیں ، وہ جب بھی علاقے کا دورہ کرتے ہیں عوام وعدوں کی عدم تکمیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہیں۔