Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روہنگیا مسلمانوں کی بنگلہ دیش سے واپسی ہوگی؟

ینگون...میانمار کی حکومت نے روہنگیامسلمانوں کی کیمپوں سے واپسی کی متنازع تاریخ دینے کے بعد کہا ہے کہ پناہ گزینوںکی واپسی میں کوئی رکاوٹ ہوئی تو بنگلہ دیش اس کا قصوروار ہوگا۔امریکی ٹی وی کے مطابق اقوام متحدہ اور بین الاقوامی این جی اوز کی جانب سے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کےلئے صورت حال تاحال بہتر قرار نہیں دیے جانے کے باوجود ہمسایہ ملک نے اعلان کردیا کہ 2 ہزار 200 روہنگیا مسلمانوں کو ابتدائی طور پر 15 نومبر کو واپس لایا جائے گا۔میانمار کے سوشل ویلفیئر کے وزیر ون میات آئے نے کہاکہ ہم تیار ہیں۔ بحالی کیمپ میں ان کو کپڑوں، خوراک 42 مختلف مقامات میں انہیں اپنے گھروں کی تعمیر کے لیے رقم بھی دی جائے گی۔میانمارکے وزیر یہ وضاحت نہ کرپائے کہ پناہ گزینوں میں سب سے پہلے واپسی کس کی ہوگی تاہم بنگلہ دیش پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان پر منحصر ہے کہ اگلے ہفتے ہونے والی واپسی کو کیسے یقینی بناتے ہیں۔ یہ بنگلہ دیش پر منحصر ہے کہ پناہ گزینوںکی واپسی 15 نومبر سے شروع ہو جائے۔دوسری جانب بنگلہ دیش کے وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ منصوبے کے مطابق 15 نومبر سے روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لئے پرعزم ہیں اور ہر پناہ گزین کی واپسی رضاکارانہ ہوگی جس کی ذمہ داری اقوام متحدہ کے ادارے کی ہوگی۔

شیئر: