موٹاپا ایک عالمی مرض کی صورت اختیار کرچکا ہے ۔ یہ بہت سے دیگر امراض میں مبتلا کرنے کا سبب بنتا ہے ۔ طب یہ کہتی ہے کہ موٹے افراد میں قوت مدافعت کم ہوجاتی ہے ۔ وزن کم نہ ہونے کی بیشمار وجوہات ہیں جن میں مکمل توجہ کے ساتھ یا بیٹھ کر کھانا نہ کھانا ، ضرورت سے زیادہ کھانا کھانا ، نیند پوری نہ لینا ، میٹھی اور تلی ہوئی اشیاء کا حد سے زیادہ استعمال ، رات دیر تک کھانا اور کھانا کھانے سے پہلے پانی پینے کے بجائے کھانے کے بعد بہت سارا پانی پینا شامل ہیں ۔
اگر آپ اپنی ویٹ مینجمنٹ چاہتی ہیں تو موزوں ورزش ، مناسب مقدار میں صحت بخش غذا جیسے پھل سبزیاں اور کم چکنائی والے دودھ سے بنی اشیاء اور مناسب نیند لے کر اپنا وزن اعتدال میں رکھنے کی کوشش کریں ۔ اس سے قطعی مراد بھوکا رہنا نہیں ہے ۔ بہت دیر تک بھوکا رہنے سے جسم کا فولاد اور کیلشیم کم ہونے لگتا ہے ۔ ڈائٹنگ کا جنون خود پر سوار کرکے اور مختلف ادویات کے استعمال سے وزن کم کرنے کی کوشش کرنا نقصان دہ اور غلط طریقہ ہے ۔
ورزش جہاں ہمارے جسم کو توانا اور چاک و چوبند رکھتی ہے وہیں ماہرین کی رائے یہ بھی ہے کہ بے جاورزش کر کے وزن کم کرنے کی امید رکھنا ایک غلط رویہ ہے . جس طرح کسی انجن کے لیے ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح ہمارے جسم کو بھی صحت بخش غذاؤں کی ضرورت ہے . لہذا بھوکا رہ کر ورزش کرنے سے ورزش کرنے سے وزن کم نہیں کیا جاسکتا . عمومی طور پر یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ جن غذاؤں پر ڈائٹ فوڈ یا فیٹ فری فوڈکا لیبل لگا ہو وہ وزن کم کرنے والی غذائیں ہیں . جبکہ تحقیق یہ ثابت کرتی ہے کہ نہ توتمام ڈائٹ فوڈز وزن کم کرتے ہیں اور نہ ہی تمام چکنائی والی غذائیں صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں . معدنیات ، کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین کے ساتھ ہمارےجسم کو فیٹس کی بھی ضرورت ہوتی ہے . بس ضرورت اس امر کی ہے کہ آپ کو معلوم ہو کہ کون سے فیٹس آپ کے لیے موزوں ہیں اور کون سے نہیں . اپنی خوراک کو اعتدال میں رکھ کراور مناسب ورزش کے ذریعے آپ ورن کم کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں .