مکہ مکرمہ .... البلاد کیپٹل کے ماہرین اقتصاد نے توقع ظاہر کی ہے کہ غیر ملکی کارکنان پر اضافی فیس مقرر کرنے سے تارکین کی تعداد کم ہوگی ۔ البتہ اشیاءاور خدمات کی لاگت بڑھ جائیگی۔ 2018ءکے شروع میں غیر ملکی کارکنان پر اضافی فیس سے مختلف نتائج برآمد ہونگے۔ مکہ اخبار کے مطابق سعودی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تارکین وطن پر بتدریج فیس بڑھائی جائے۔ البلاد کیپٹل کے مطابق ایسا کرنے سے ا فراط زر پر اثر پڑے گا غیر ملکی کارکنان کے مرافقین پر مقرر کی جانے والی فیس سے سعودی عرب میں غیر ملکیوں کی تعداد کم ہوگی۔ اشیاءاور خدمات کی طلب میں کمی ہوگی۔ سعودی حکومت نئی فیس متعین کرکے نجی ادارو ںکو زیادہ سے زیادہ تعداد میں سعودی شہریوں کو ملازم رکھنے پر آمادہ کرنا چاہتی ہے۔ البلاد کیپٹل کے مطابق ایسے ادارے جہاں غیر ملکی کثیر تعداد میں کام کرتے ہیں وہ زیادہ متاثر ہونگے۔2018ءکی فیسوں سے اشیاءاور خدمات کی طلب کم ہوجائیگی۔ فی الوقت ایسے نجی ادارے جہاںسعودیوں کے مقابلے میں غیر ملکی کارکن زیادہ ہیں وہ فی غیر ملکی کارکن ماہانہ 200ریال ادا کررہے ہیں۔ 2018ءشروع ہوتے ہی فی غیر ملکی کارکن فیس 300ریال ہوجائیگی۔ 2020ءتک بتدریج بڑھ جائیگی۔ علاوہ ازیں 2017ءکے وسط سے ہر غیر ملکی کارکن کے مرافق یا مرافقہ پر 100 ریال فیس عائد ہوگی اس کے نتیجے میں غیر ملکی کارکن اپنی فیملیاں رخصت کرنے لگیں گے۔ البلاد کیپٹل نے کہا کہ 2017ء کے بجٹ کی آمدنی کا تخمینہ 51ڈالر فی بیرل تیل کی بنیاد پر رکھا گیاہے۔ توقع یہ ہے کہ سال مذکورہ کے دوران یومیہ اوسط پیداوار 10.06ملین بیرل ہوگی۔