کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل فرنچائز ز میں نئے تنازع کا خدشہ
لاہور:پاکستان سپر لیگ کی فرنچائزز نے ٹیکس دینے سے انکار کردیا ہے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ بغیر ٹیکس کے فیس لینے کو تیار نہیں۔ بورڈ نے پی ایس ایل فرنچائزز کو فیس کیلئے 14 نومبر کو انوائس جاری کر دی تھیںمگر تاحال کسی نے مطلوبہ رقم جمع نہیں کرائی۔ اس وقت فرنچائزز کو26 فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔16 فیصد سیلز ٹیکس پنجاب حکومت اور 10 فیصد و د ہولڈنگ ٹیکس وفاقی حکومت کو جاتا ہے۔ فرنچائزز نے بورڈ سے کہاکہ جب تک ان کا مالی خسارہ ختم نہیں ہوتا ٹیکس معاف کر دیا جائے مگر پی سی بی نے انھیں بتایا کہ ایسا ممکن نہیں ہے، پشاور زلمی کے جاوید آفریدی اور کراچی کنگز کے سلمان اقبال پر مشتمل 2رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جو اعلیٰ حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں کر کے ٹیکس معاف کرنے کی درخواست کرے گی، اس حوالے سے عدلیہ سے رجوع کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی تھی مگر تمام فرنچائزز اس پر متفق نہ ہو سکیں۔کرکٹ حلقوں کے مطابق یہ معاملہ نئے تنازع کی شکل اختیار کر سکتا ہے اور اگر کوئی فرنچائز عدالت چلی گئی تو معاملہ طول کھینچ سکتا ہے ۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں