راہول چاہیں توکمیشن دینے کو تیار ہیں، چندر شیکھر راؤ
حیدرآباد.... کارگزار چیف منسٹر و صدر ٹی آر ایس کے چندرشیکھرراؤ نے آبپاشی پراجیکٹس میں بدعنوانیوں کے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کانگریس کے صدر راہول گاندھی کو چیلنج کیا کہ اگر ان میں ہمت ہوتو وہ کتہ گوڑم ضلع کے ردرما کوٹہ کے مقام پر آئیں جہاں کانگریس دور میں شروع کردہ اندراساگر اور راجیوساگر پراجیکٹس کی کیا صورتحال ہے ۔ چندرشیکھرراؤ نے الزام لگایا کہ راہول گاندھی ایک جوکر کی طرح بات کررہے ہیں۔ ایلندو میں ٹی آر ایس کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چندرشیکھرراؤ نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کانگریس دور کے پراجیکٹس کو ری ڈیزائن کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ اراضی کو سیراب کرنے کے اقدامات کررہی ہے۔ کانگریس دور میں جو بے فیض پراجیکٹس تعمیر کئے گئے اسکے ڈیزائن میں تبدیلی لاتے ہوئے اسے کارآمد بنایا جارہا ہے۔ اندراساگر اور راجیوساگر کو ری ڈیزائن کرتے ہوئے سیتاراما پراجیکٹ تعمیر کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے آبپاشی پراجیکٹس میں کمیشن حاصل کرنے کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ اگر راہول گاندھی کمیشن چاہتے ہیں تو انہیں دینے کو تیار ہیں۔ وہ آکر لے سکتے ہیں۔ بعدازاں چندر شیکھرراؤ نے بھوپال پلی ضلع میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 14سال تک مسلسل جدوجہد کے بعد تلنگانہ ریاست کا خواب پورا ہوا ہے ۔ انہوں نے رائے دہندوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے ووٹ کو کافی سوچ سمجھ کر استعمال کریں۔ کس کو ووٹ دینے سے فائدہ ہوگا اور کس کو ووٹ دینے سے نقصان ہوگا۔ ایک چھوٹی سی غلطی کا خمیازہ 5سال تک بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے ملگ کو ضلع میں تبدیل کرنے کا یقین دلایا۔ کتہ گوڑم کے عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ٹی آر ایس کے دوبارہ اقتدار میں آنے پر کتہ گوڑم میں مائننگ یونیورسٹی قائم کرنے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کا نشانہ بنایا اور الزامات عائد کئے۔ انہوں نے وزیراعظم سے اس بات کی وضاحت کرنے کا مطالبہ کیا کہ آیا بی جے پی زیراقتدار 19ریاستوں میں کسانوں کیلئے مفت برقی سربراہ کی جارہی ہے اور ان ریاستوں میں بلاوقفہ برقی کی سربراہی کو یقینی بنایا گیا۔