ملک کی فیصد23 آباد ی اب بھی بجلی سے محروم
اسلام آباد... پبلک اکاونٹس کمیٹی میں انکشاف کیا گیا کہ ملک میں اب بھی 23 فیصد آبادی کو بجلی فراہم نہیں کی گئی۔ چین سے اکھاڑے گئے کول پاور پلانٹس کو رنگ روغن کرکے ساہیوال میں لگا دیا گیا۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین شہباز شریف کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 2015 ءمیں نیپرا کا ٹیرف 10 سینٹ فی یونٹ تھا ۔ ایل این جی کے2منصوبے لگائے تو ان کا ٹیرف 6 سینیٹ رکھا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں نے بیڑا غرق کردیا۔ یہ ایک مافیا بن چکا ہے ۔ اجلاس میں پاور ڈویژن نے ملک میں بجلی کی پیداوار ،ترسیل اور تقسیم پر تفصیلی بریفنگ دی۔ کمیٹی کو بتایا کہ سرکلر ڈیٹ 755 ارب روپے سے تجاوز کرگیا۔ بجلی چوری کرنے والوں پر 11 ہزار 365 ایف آئی آر درج ہیں۔ شبلی فراز نے کہا کہ کوئٹہ میں زیر زمین پانی بہت نیچے چلا گیا ۔ سولر پاور پر جو ٹیوب ویل لگانے کی بات ہورہی ہے۔ اس پر بڑی ہارس پاور کی موٹریں لگانے سے پانی نکالا جاسکتا ہے۔ ملک میں انرجی سیکٹرمیں سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے ۔