Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عزیر بلوچ کہاں ہے؟

کراچی (صلاح الدین حیدر) کراچی کے پس ماندہ علاقے لیاری میں بدمعاشوں کا بدمعاش کہلانے والا عزیر بلوچ کہاں ہے؟ کس حال میں ہے؟ کچھ پتہ نہیں۔ اس کی ماں رضیہ بیگم نے نیب سندھ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے کہ اس کی خیریت معلوم کی جائے۔لیاری کراچی کے پرانے اور غریب غرباءکا رہائشی علاقہ ہے۔ یہاں کے باشندے زیادہ تر افریقی نسل سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں شیدی کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ علاقہ منشیات فروشی، جوئے کے دھندوں کے لئے خاصا بدنام تھا۔ پیپلز پارٹی کی حکومت میں وہاں کے بدمعاشوں کے درمیان قیادت کےلئے جنگ چھڑ گئی۔ قتل و غارت گری کا بازار گرم ہوگیا۔ روز ہی لاشیں گرتی رہیں۔ پہلے تو پیپلز پارٹی کے سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے عزیر بلوچ کو پیپلز امن کمیٹی کا چیئرمین بنا کر اسے ایم کیو ایم کے خلاف استعمال کیا لیکن عزیر وقت کے ساتھ علاقے میں اپنی گرفت مضبوط کرتا گیا۔ یہاں تک کہ اس نے اپنے دشمن ارشد پپو کو بھی موت کی نیند سلا دیا۔ جب خون خرابہ زیادہ ہی ہونے لگا تو رینجرز نے آپریشن کیا۔ گلی گلی میں فائرنگ ہوئی۔ رینجرز کے لوگ بھی شہید ہوئے۔ کئی ایک بدمعاشوں کو جو کہ منشیات اور جوئے کے اڈے چلانے میں شہرت رکھتے تھے کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کردیا گیا۔ 2016ءمیں رینجرز نے عزیز بلوچ کو گرفتار کر کے 6 مہینے اپنی تحویل میں رکھنے کے بعد پولیس کے بعد پولیس کے حوالے کردیا۔ مجسٹریٹ کی عدالت میں بیان کے مطابق آرمی نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا اور نا معلوم مقام پر منتقل کردیا۔ جب سے اب تک اس کے بارے میں کچھ معلوم نہیں۔ عزیر بلوچ اس قدر طاقت اختیار کر گیا کہ پیپلز پارٹی کے صف اول کے قائدین جن میں فریال تالپور، قائم علی شاہ اور درجنوں دوسرے اس کی حمایت حاصل کرنے کے لئے بے قرار نظر آئے۔ عزیر حلف وفا داری اٹھوا کر پھر انتخابات میں ان کی حمایت کرتا۔ عدالت کی 2 رکنی بنچ نے جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں ڈپٹی اٹارنی جنرل پر برہمی کا اظہار کیا کہ ان کی ہدایت کے باوجود حکومت کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ حکومت کے وکیل ہونے کے ساتھ ہی اٹارنی جنرل عدالت کے افسر بھی کہلاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت دفاع کو خط لکھا گیا تھا لیکن اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ عدالت نے اب وزارت دفاع کے سیکرٹری کو حکم دیا ہے کہ آرمی سے پوچھ کر بتائیں کہ عزیر کس حال میں ہے۔ عزیر کے مطابق عام خیال یہ ہے کہ وہ آصف زرداری سے ناراض ہے کہ صدر مملکت ہونے کے باوجود زرداری نے اس وقت ان کی رہائی کے لئے کچھ نہیں کیا۔

شیئر: