چہرے پر دانے نکلنا نوجوانوں کا ایک بڑا مسئلہ ہے کہ جو عام طور پر 13 سال سے 19 سال کی عمر میں حملہ آور ہوتا ہے۔ دراصل چہرے کے مساموں کی سوزش ہے جو دانوں کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے اور سیاہی مائل نشان چھوڑ جاتی ہے۔ یہ سیاہی مائل نشان داغ اور مہاسوں کی صورت اختیار کر لیتے ہیں اور چہرے پر بد نما محسوس ہوتے ہیں۔ عام طور پر ان کی وجہ ہارمونز میں عدم توازن ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں رنگت سفید کرنے والی کریموں کا بے دریغ استعمال بھی چہرے کی جلد کو خراب کرنے کا سبب بنتا ہے۔ اکثر رنگ گورا کرنے والی کریموں میں سٹیرائڈز اس قدر زیادہ ہوتے ہیں کہ حساس جلد کے خلیات کو متاثر کر کے سیاہ نشان بنا دیتے ہیں۔ چہرے کا مساج اور فیشل کا غیر ضروری رواج بھی چہرے کے مساموں کو خراب کرنے کا سبب بنتا ہے۔ متواتر غیر معیاری اور غیر متوازن غذاو¿ں کا استعمال ، خون کی خرابی ، جلد میں چکنائی کی زیادتی اور گرم خشک تلی ہوئی اشیا کا بےحد استعمال بھی چہرے پر دانوں اور کیل مہاسوں کا باعث بنتا ہے۔ ان دانوں اور کیل مہاسوں سے نجات کے لیے ضروری ہے کہ متوازن اور معیاری خوراک پرتوجہ دی جائے ۔ جلد پر صرف معیاری پراڈکٹس استعمال کریں۔ جلد کی خوبصورتی اور قدرتی نکھار کو برقرار رکھنے کے لیے سنگترے کے چھلکے کا پاو¿ڈر ایک چمچ اور سفید رائی پسی ہوئی ایک چمچ رات کو حسب ضرورت کچے دودھ میں پیسٹ بنا کر چہرے پر لیپ کر لیں اور صبح منہ دھولیں . اسکے علاوہ صبح سویرے یوگا ورزشیں بھی چہرے کی چمک ، خوبصورتی اور تروتازگی میں اضافے کا باعث بنتی ہیں .